اسلام آباد: حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے اور سیاسی تجزیہ کاروں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کل کوئی اہم قانون سازی ہوسکتی ہے۔
حکومت اہم قانون سازی کے موڈ میں نظر آرہی ہے، یہی وجہ ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے رواں اجلاس میں بہت سے بل پیش کیے جارہے ہیں، جن میں سب سے اہم اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تعداد بڑھانے کا بل ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا ضلع اورکزئی کا دورہ ؛امن ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور وفاقی اداروں میں ہفتے کو چھٹی ہوتی ہے لیکن اس دفعہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس ہفتے کو بھی طلب کر لیے گئے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہناہے کہ ہفتے کو اجلاس بلانے کا مقصد کچھ اہم قوانین منظور کرواناہے جبکہ وزیرقانون کا کہناہے کہ حکومت کل کوئی آئینی ترمیم نہیں لا رہی ہے۔
اعلی عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کیلیے رولز بنانے کا معاملہ؛ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس
دونوں ایوانوں میں اہم قانون سازی کے پیش نظرسینیٹ سیکریٹریٹ سے اجلاس کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق سینیٹ کے دفاتر کل دن 11 بجے ہی کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اپوزیشن کے اہم رہنما مولانافضل الرحمان اہم قانون سازی کے عمل کے حوالے سے واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کی ایکسٹینشن کے خلاف ہیں۔
علی امین گنڈا پور ساری رات کوہسار کمپلیکس میں معافیاں مانگتا رہا؛ خواجہ آصف
دوسری جانب حکومتی اتحاد کے پاس اہم آئینی ترمیم کے لیے درکار دو تہائی اکثریت سے محروم ہے تاہم اگر حکومت کوئی قانون سازی کرنا چاہتی ہے تو دیکھنا پڑے گا کہ وہ اپنا نمبرگیم کس طرح پورا کرتی ہے۔