پولیس نے غیر سرکاری تنظیم سیو دا چلڈرن کے دفتر کو سیل کر دیا ہے اور دفتر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کہتے ہیں کہ خفیہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق غیر سرکاری تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ پاکستانی مفاد کے خلاف کام کر رہی تھی۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کوئی بھی ملک کسی غیر سرکاری تنظیم کو اپنے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا اور اس حوالے سے مغربی میڈیا میں کھڑا کیا گیا طوفان معنی خیز ہے۔
چوہدری نثار علی خان کے مطابق غیر سرکاری تنظیموں کے حوالے سے کوئی بھی بین الاقوامی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا اور وفاقی حکومت پاکستان میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے بارے میں پالیسی اسی ماہ پیش کر ے گی ۔
جمعے کوپارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ جو اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کر کام کرنے والی تنظیموں کو نتائج بھی بھگتنے ہوں گےاور کسی بھی غیر سرکاری تنظیم کو غیر ملکی ایجنڈے پر عمل درآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو ایسی غیر سرکاری تنظیمیں بھی کام کرتی رہی ہیں جو پاکستان میں نہیں بلکہ افریقہ کے ملکوں میں رجسٹرڈ تھیں اور ان تنظیموں نے بلوچستان اور گلگت بلتستان سے متعلق منفی پروپیگنڈا اور من گھڑت خبریں دینا شروع کر دی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ پاکستان اس معاملے کو اقوام متحدہ کی کمیٹی میں لے کر گیا جہاں پر عمومی طور پر معاملات اتفاق رائے سے طے کیے جاتے ہیں۔ ان دو غیر سرکاری تنظیموں کے معاملے میں ووٹنگ کروائی گئی جس میں 12 ارکان نے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا جبکہ امریکا ،بھارت اور اسرائیل نے ممالک نے ان غیر سرکاری تنظیموں کے موقف کی حمایت کی۔
چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کچھ غیر سرکاری تنظیموں نے اپنے گھناؤنے مقاصد کی تکمیل کے لیے پاکستان سے سابق سیاست دانوں اور مختلف شعبوں سے وابستہ افراد کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں ۔