ساجد حسین
لاہور
متنازعہ دفاعی مبصر زید زمان حامد کو سعودی پولیس نے تین ہفتہ قبل مکہ میں گرفتار کر لیا ہے اور نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
زید کے قریبی زرائع کے مطابق ان کے میزبان نے سعودی حکام سے اس کے دورے اور تقریر کی اجازت نہیں لی تھی۔
زید حامد کے پروگرام میں شریک ایک شخص نے زید حامد کے بارے میں حکام کو شکایت کی تو اس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے اس کو گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
زید حامد کے ساتھ اس کی دوسری بیوی تھی جوتین ہفتے تک اپنے شوہر کی رہائی کی کوششیں کر تی رہیں اور اب ویزے کی مدت ختم ہونے پر پاکستان واپس آرہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق زید حامد سے ایران کے ساتھ خفیہ رابطوں کے بارے میں بھی تفتیش کی جارہی ہے۔
زید حامد دفاعی امور کے ماہر ہیں۔ آپ کا ٹی وی شو براس ٹیک اتوار کی شب 8:00 نیوز ون چینل سے نشر کیا جاتا ہے۔
زید حامد کی شخصیت کو پاکستان میں لوگوں کی اکثریت مشکوک نظروں سے دیکھتی ہے ۔
وہ ٹی وی چینلز پر خود کو پاک فوج کا خود ساختہ ترجمان سمجھتے ہیں ۔ ایک دور میں پاکستانی کے نوجوانوں میں اچانک مقبول ہو گئے تھے اور مختلف جامعات میں ان کے لیکچرز شروع ہو گئے ۔
تعلیمی اعتبار سے زید کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ مہندس ہیں اور این ای ڈی یونیورسٹی سے برقیاتی ہندسیات میں سند تکمیل کی۔
6 اکتوبر 2008 کو کراچی کے ایک روزنامے امّت میں ایک مضمون شائع ہوا ۔مضمون کے مطابق 2000ء میں کراچی کے ایک شخص یوسف علی نے نبوّت کا دعوی کیا جس کو لاہور ہائیکورٹ نے ناقابل تردید ثبوت کی بنا پر سزاۓ موت سنادی تھی ۔
زید زمان کے مخالفین کہتے ہیں کہ وہ یوسف علی کے خلیفہ ہیں تاہم زید زمان کہتے ہیں کہ وہ ختم نبوت پر مکمل ایمان رکھتے ہیں اور حضرت محمد ؐ کے بعد کسی کو نبی نہیں مانتے ۔
زید زمان کو پاکستان میں کئی علماٗ نے چیلنج بھی کئے تاہم انہوں نے اس موضوع پر بات نہیں کی ۔ ان کے کئی عوامی پروگرام اس وجہ سے خراب بھی ہوئے کیونکہ انہوں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا ۔ اس کے بعد انہوں نے پبلک مقامات پر گفت گو کا سلسلہ ختم کر دیا ۔
زید زمان پر ان کے دفتر میں کام کرنے والے ایک نوجوان نے انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات بھی عائد کئے ہیں جن میں پیسے کا غبن اور خواتین کا استحصال شام ہے تاہم زید زمان نے ان الزامات کے جوابات نہیں دیے ۔
زید حامد پر پاکستان میں روزنامہ جنگ کے مذہبی صفحے اقرا کے مدیر مولانا سعید جلال پوری کے قتل کا الزام بھی لگایا گیا کیونکہ انہوں نے زید حامد کے خلاف ایک مضمون لکھا تھا ۔