کیا کھویا کیا پایا ؟ الوداع 2016

وقت گزر رہا ہے اور وقت کے گزرنے کا احساس بھی نہیں ہوتا۔۔۔ یوں لگا کہ شاید کل کی بات تھی جب 2016 کی آمد پر بہت سے دوستوں کے مبارکباد کے پیغامات ملے تھے۔۔۔ ان پیغامات میں چند بہت ہی اپنوں کے بھی تھے جن میں میرے چھوٹے بھائی آفتاب حسین شہید کا پیغام بھی تھا۔۔۔۔ اس پیغام کا ایک ایک لفظ یاد آتا ہے۔۔۔ اور وہ پیغام آج تک محفوظ ہے۔۔۔۔ 4 سال ہو چکے تھے کہ ان سے فون پر اور سوشل میڈیا کے ذریعے بات چیت ہوتی تھی۔۔۔۔ پر جب سال 2016 شروع ہوا تو فروری کے پہلے ہفتے وہ دوران سفر ایکسیڈنٹ میں جان کی بازی ہار گے۔۔۔۔ ان کا دکھ شاید کہ آج تک مجھے ملنے والے سب دکھوں پر حاوی ہے اور اس سے بڑا دکھ میرے خیال میں بطور ان کا بڑا بھائی ہونے کے کوئی اور نہیں ہو سکتا ۔۔۔ آفتاب بھائی بھولنے والے ہیں نہ ہی ان کو بھولایا جا سکتا ہے۔۔۔۔

کتنے دوست ملے اور بچھڑے۔۔۔ یہ بھی ایک لمبی کہانی ہے۔۔۔۔۔
سب سے پہلے ایک نظر آزاد کشمیر پر جہاں مسلم لیگ نواز نے پیپلزپارٹی سمیت دوسرے اور تیسرے درجے کی مقبول عام جماعتوں کو شکست دے کر وزارت عظمی جناب فاروق حیدر کے سپرد کی۔۔۔
بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے واقعات میں برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیریوں پر بھارت کی جانب سے پرتشدد واقعات بھی بے پناہ اضافہ، پیلٹ گنوں اور پاوا شیلز کا بے دریغ استعمال۔۔۔۔

2016 میں پاکستان میں بے سہارا افراد اور یتیموں کو پھر سے یتیم کر کہ عبدالستار ایدھی بھی جل بسے۔۔۔۔

پاکستان کی فوجی قیادت میں بھی تبدیلی کا سال 2016 رہا جب جنرل راحیل شریف نے کمان جنرل قمر ضیا باجوہ کے سپرد کی۔۔۔۔۔
بین الاقوامی سطح پر متنازعہ شہرت کے حامل ڈونلڈ ٹرمپٹ نے ہیلری کلنٹن کو کلین چٹ دیکھا کر اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد میں ہلاک کرنے کا سہرا اپنے سر کرنے والے امریکی صدر براک حسین ابامہ سے کرسی صدارت حاصل کی۔۔۔۔۔

اٹلی میں 4 دسمبر کو ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج میں شکست پر وزیراعظم میتو رینزی کو شدید متاثر کیا اور یوں وہ بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گے۔۔۔۔
19 دسمبر کو جرمنی کے شہر برلن میں ایک دہشت گرد گروپ نے ٹرک کرسمس کے سلسلے میں منعقد پرُہجوم
بازار میں عوام پر چڑھا دیا جس کے نتیجے میں 12 افراد جانبحق اور 48 زخمی ہوئے۔۔
رواں ماہ میں ہی ترکی میں تعینات روس کے سفیر اینڈری کورلوو کو اس کی سیکیورٹی پر معمور بائیس سالہ Mevlut Mert Altıntas, نے 20 دسمبر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔۔۔ اور اس کی وجہ شام میں نہتے مسلمانوں کے بے گناہ قتل و غارت میں روس کی شراکت داری کو بنیاد بنایا گیا۔

اور چلتے چلتے ایک نظر پھر پاکستان کی جانب جہاں پی آئی اے کا بدقسمت طیارہ پی کے 661 عالمی شہرت کے حامل مذہبی سکالر جنید جمشید سمیت 47 افراد کو لے کر چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے ایبٹ آباد کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔

یہ وہ چیدہ چیدہ واقعات تھے جو 2016 میں عالمی افق پر رونما ہوئے۔۔۔۔۔
کبھی خوشی کبھی غم ۔۔۔۔ اس کا ساتھ ہمیشہ رہا ہے۔ اور رہتی دنیا تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔۔۔۔۔
جہاں عالمی افق بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں وہاں میری ذات پر بھی رب تعالی کے احسانوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔۔۔ ستمبر کے تیسرے ہفتے کو میں نے اپنے کاغذات ۔ تعلیمی اسناد اطالوی وزارت داخلہ میں بھیجیں اور اکتوبر میں اللہ کے کرم سے مجھے اٹلی کی سب سے بڑی پرائیویٹ میڈیا یونیورسٹی اولم میلان میں میڈیا سٹڈیز کے لئے سکالرشپ کے لئے منتخب کیا گیا۔۔۔۔ جہاں اس سال کے ابتدائی مہینوں میں بھائی کی شہادت پر گہرا دکھ ملا، ادھر اسی سال کے آخر میں رب تعالی نے خوشی سے بھی نوازا۔۔۔۔
رب تعالی سے دعا ہے کہ وہ آنے والے سال 2017 کو ہر عام و خاص کے لئے خوشیوں بھرا سال بنائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے