89 ویں سالگرہ ؛ گوگل کا عبدالستار ایدھی کو خراج عقیدت

دنیا بھر میں اپنی سماجی خدمات کی بناءپر پاکستان کا نام روشن کرنے والے عبدالستار ایدھی (مرحوم) کی 89 ویں سالگرہ مقبول ترین سرچ انجن گوگل نے انہیں ایک ڈوڈل کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

28 فروری 1928 کو پیدا ہونے والے عبدالستار ایدھی کو ان کی سماجی خدمات کی بناءپر پاکستان سمیت دنیا بھر میں جانا جاتا تھا۔

بھارتی گجرات میں پیدا ہونے والے قیام پاکستان کے بعد کراچی منتقل ہوگئے تھے اور یہاں مختلف شعبوں میں پاکستانیوں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے انہوں نے اپنی زندگی دیگر افراد کی مدد کے لیے وقف کردی۔

1951 میں ایدھی فاﺅنڈیشن کی بنیاد رکھی جس کو چلانے کے لیے لوگوں سے عطیات لیے جاتے تھے۔

اس زمانے میں بالکل صفر سے آغاز کرنے والے عبدالستار ایدھی نے پاکستان کو سب سے بڑا فلاحی ادارہ دیا اور پاکستان کے ہیرو قرار پائے۔

انہیں کئی بار نوبل امن انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔

اپنی سوانح حیات ‘اے میرر ٹو دی بلائنڈ’ میں ایدھی صاحب نے لکھا، ‘معاشرے کی خدمت میری صلاحیت تھی، جسے مجھے سامنے لانا تھا۔’

عبدالستار ایدھی اور ان کی ٹیم نے میٹرنٹی وارڈز، مردہ خانے، یتیم خانے، شیلٹر ہومز اور اولڈ ہومز بھی بنائے، جس کا مقصد ان لوگوں کی مدد کرنا تھا جو اپنی مدد آپ نہیں کرسکتے۔

اس ادارے کا سب سے ممتاز حصہ اس کی 1500 ایمبولینس ہیں جو ملک میں دہشت گردی کے حملوں کے دوران بھی غیر معمولی طریقے سے اپنا کام کرتی نظر آتی ہیں۔

مذہب سے بالا تر ہو کر انسانی اقدار کو فروغ دینے اور لوگوں کو بااختیار بنانے کے سفر میں ایدھی کو کئی انتہا پسند سوچ رکھنے والوں کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے ان کے کام کو غیر اسلامی اور ایدھی صاحب کو کافر تک قرار دے دیا۔

لیکن ایدھی صاحب نے اپنی انتھک کوششوں اور محنت کے ساتھ اپنے دشمنوں کے منہ بند کروا دیئے۔

انھیں اس کام میں اتنی عزت ملی کہ مسلح گروہ اور ڈاکو بھی ان کی ایمبولینس کو بخش دیا کرتے تھے۔

گزشتہ سال 8 جولائی کو طویل علالت کے بعد 88 برس کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔

ان کے انتقال بعد آنے والی پہلی سالگرہ پر گوگل نے ایک ڈوڈل کے ذریعے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے جو پاکستان میں رات بارہ بجے اس سرچ انجن پر دیکھا جاسکے گا۔

تاہم جہاں 28 فروری شروع ہوچکا ہے (آسٹریلیا)، وہاں یہ ڈوڈل اپ لوڈ کیا جاچکا ہے۔

یہ ڈوڈل پاکستان سمیت آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جاپان، امریکا، برطانیہ، پرتگال، یونان، سوئیڈن، آئس لینڈ اور جنوبی کوریا میں دیکھا جاسکے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے