تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان میں عملی مرحلے میں داخل

پاکستان میں کئی ارب ڈالرز کی لاگت کے حامل ترکمانستان،افغانستان،پاکستان،بھارت (تاپی) گیس پائپ لائن منصوبے پر عملی کام شروع ہو گیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے (اے پی پی) کے مطابق پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وزیر شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں فرنٹ اینڈ انجیئنرنگ اینڈ ڈیزائن (فیڈ) روٹ سروے کے کام کی افتتاحی تقریب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 22 سال بعد اس منصوبے کا عملی آغاز پاکستان کے لیے ایک شاندار لمحہ ہے۔

انھوں نے بتایا کہ فیڈ پراسس کا آغاز گذشتہ ہفتے افغانستان میں کیا گیا تھا اور اب اس کا آغاز پاکستان میں کیا جارہا ہے، جس کے تحت 56 انچ ڈایا میٹر کی 1680 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جائے گی، جس کے ذریعے روزانہ 3.2 ارب کیوبک فیٹ گیس ترکمانستان سے افغانستان اور پاکستان اور پھر پاک-بھارت سرحد تک جائے گی۔

وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ مقررہ وقت میں مکمل کر لیا جائے گا اور اس کی مدد سے پاکستان، افغانستان اور بھارت کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان اور بھارت کو فی کس 1.325 بلین مکعب فٹ گیس ملے گی جبکہ افغانستان کا حصہ 0.5 ملین کیوبک فٹ مقرر کیا گیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ملک کو توانائی کی قلت کا سامنا ہے تاہم امید ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت میں ہی اس پر قابو پا لیا جائے گا۔

تاپی پروجیکٹ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ پائپ لائن خطے میں امن، خوشحالی اور استحکام کی علامت ہوگی، جس سے یہاں اقتصادی سرگرمیوں کی نئی راہیں کھلیں گی۔

دسمبر 2010 میں ترکمانستان میں منعقدہ تاپی کانفرنس کے موقع پر رکن ممالک کے سربراہان نے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے