سپریم کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے 2013 سے 2016 کے دوران ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کر دیے ۔

سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا جس کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے 2013 سے 2016 کے دوران ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کر دیے ۔ تمام امیدوار دوبارہ امتحان دیں گے ۔

سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ارکان کی غیر قانونی تقرریوں کے معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ آج سنایا ۔

جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ عدالت نے سماعت مکمل کرنے کے بعد 22 فروری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

سپریم کورٹ نے 17 کتوبر 2016 کو حکم دیا تھا کہ کیس کا فیصلہ ہونے تک چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن نئی بھرتیاں نہیں کر سکتا ۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن کی اہلیت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی ۔ عدالت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو نئی تمام بھرتیوں سے روکتے ہوئے کہا کہ کیس کا فیصلہ ہونے تک نئی بھرتیاں نہ کی جائیں ۔ جب تک عدالت مطمئن نہیں ہوتی پبلک سروس کمیشن کام نہیں کرسکتا ۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ اگر بھرتیاں نہ کی گئیں تو سسٹم بیٹھ جائے گا تین ہزار ڈاکٹروں کی ہنگامی صورت میں بھرتی کرنی ہے جس پر جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں کوئی سسٹم ہے یا نہیں نااہل لوگوں کو چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن کے عہدے پر بٹھا دیا گیا ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے