چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ڈھائی کروڑ فارم 15 غائب ہیں ، پھر کیسے الیکشن قانون کے مطابق ہوئے ، 35 فیصد فارم 15 تھیلوں میں نہیں ملے۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر مایوس نہیں، جب سب پارٹیاں کہہ رہی ہیں کہ دھاندلی ہوئی تو یہ بات تو طے شدہ ہے، 213 متنازع حلقوں میں پٹیشنز دائر ہوئیں ، ہم نے صرف 4 حلقوں کا مطالبہ کیا،ہم ووٹر کے حق کے لیے نکلے تھے.
پاکستان بدل رہا ہے، 2 سال ضائع نہیں ہوئے، ملک میں سیاسی شعور آیا ، پاکستان آگے بڑھا،جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں ہے کہ تحریک انصاف کا مطالبہ جائز تھا ۔
عمران خان نے کہا کہ معافی مجھے نہیں میاں صاحب آپ کو مانگنی چاہیے، ایک سال تک ہر جگہ دروازہ کھٹکھٹایا ، سب دروازے بند ہوگئے تو سڑک کے علاوہ کوئی رستہ نہیں بچا.
جس طرح کارروائی ہوئی اس کی جتنی تعریف کروں کم ہے ، جس طرح جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کنڈکٹ ہوئی بطور پاکستانی مجھے اس پر فخر ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ایکشن پلان نہ آراوز کوپتہ تھا ، نہ اسٹاف کو بتایا گیا کمیشن رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے خود کو اس بات سے بھی باہر رکھا کہ کتنے بیلٹ پیپرز اضافی چھپ رہے ہیں ، رزلٹ منیجمنٹ سسٹم فیل ہوگیا اور الیکشن کمیشن کو اس کا پتہ بھی نہیں چلا، کمیشن رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن عملے کو ٹریننگ نہیں دے سکا، 413 پٹیشنز کو زبر زیر پر فارغ کردیا گیا ، یہ پوسٹ پول دھاندلی ہے،انکوائری کمیشن کا فیصلہ تسلیم کرتا ہوں ،کارروائی بہت زبردست طریقے سے کنڈکٹ ہوئی ، توقعات زیادہ تھیں ، اس لیے رپورٹ پر تکلیف ہوئی ،کمیشن جس کام پر نکلا تھا وہ ادھورا چھوڑ دیا ، نتائج قبول کرتےہوئے اپنے خدشات سامنے رکھنا چاہتا ہوں ،
جوڈیشل کمیشن رپورٹ کے بعد الیکشن کمیشن کے ممبرز کا کوئی جواز نہیں ، انہیں استعفیٰ دینا چاہیے ،ڈھائی کروڑ فارم 15 غائب ہیں ، پھر کیسے الیکشن قانون کے مطابق ہوئے ، 35 فیصد فارم 15 تھیلیوں میں نہیں ملے، آج ہر گھر میں پتہ ہے فارم 15 کیا ہے، آئندہ ایسے دھاندلی کرنا مشکل ہوگا ۔