[pullquote]ریکس ٹلرسن کی پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف شراکت داری کی پیشکش[/pullquote]
واشنگٹن: امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پاکستان سے شراکت کے لیے تیار ہے تاہم اس کے لیے اسلام آباد کو بھی اپنی خواہش کا اظہار کرنا ہوگا۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز میں امریکی سفارت کاری پر سال کے اختتام میں شائع ہونے والی رپورٹ میں ریکس ٹلرسن نے کہا کہ پاکستان کو اپنی سرزمین میں دہشت گرد تنظیموں کو روکنے میں ہماری مدد کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کے لیے شراکت داری کو تیار ہیں لیکن پاکستان کو بھی ہم سے شراکت داری کی خواہش کا اظہار کرنا ہوگا۔
ریکس ٹلرسن کے مطابق ہمارے اسلامی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ختم کرنے کے وعدے کی وجہ سے ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان پر مبنی نئی پالیسی متعارف کرائی جس کے تحت کسی ملک کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دیا جائے گا جیسا کہ 11 ستمبر سے پہلے ہوا کرتا تھا۔
‘مجھے ہماری سفارت کاری پر فخر ہے’ کے عنوان سے چھپے گئے اداریے میں ریکس ٹلرسن نے اعتراف کیا کہ 2017 میں امریکا کو شمالی کوریا، چین اور روس کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا رہا۔
انہوں نے اوباما انتظامیہ کی جانب سے ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے پر ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اختلاف رائے کو واضح کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ کیا گیا متنازع جوہری معاہدہ اب ہماری ایران پالیسی کا حصہ نہیں ہے اور ہم اب ایرانی خطرے کا کھل کر سامنا کر رہے ہیں۔
ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اتحادیوں اور کانگریس کے ساتھ مل کر ایران کے جوہری معاہدے کی خامیوں کو سامنے لاتے رہیں گے جبکہ دوسری جانب ہم ایران کو بیلسٹک میزائل معاہدے کی خلاف ورزی اور خطے میں غیر مستحکم صورتحال پیدا کرنے پر سزا دینے کے لیے ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔
[pullquote]عمران فاروق قتل کیس: 3 اہم ملزمان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری[/pullquote]
ایف آئی اے کے درخواست پر وزارت داخلہ نے ریڈ وارنٹ کے اجرا کی منظوری دی، ریڈ وارنٹ جاری ہوتے ہی تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے پاکستان لایا جائے گا۔
عمران فاروق قتل کیس میں وزارت داخلہ نے ایم کیو ایم لندن کے 3 رہنماؤں کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
ایم کیوایم لندن کے تینوں رہنماؤں انور حسین، افتخار حسین اور کاشف خان کامران کے ریڈوارنٹ جاری کئے جائیں گے، ایف آئی اے کے درخواست پر وزارت داخلہ نے ریڈ وارنٹ کے اجرا کی منظوری دی۔ ریڈ وارنٹ جاری ہونے کے بعد ایف آئی اے فرانس میں انٹر پول ہیڈ کوارٹر سے رابطہ کر کے تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے پاکستان واپس لائے گا۔
خیال رہے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں گزشتہ سماعت پر ایف آئی کی جانب سے عمران فاروق قتل کیس کا چالان جمع نہ کرائے جانے کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ جس پرعدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا اور ایف آئی اے کو آئندہ سماعت تک مکمل چالان جمع کرانے کا حکم دیا۔ گرفتار تینوں ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع کی گئی۔
یاد رہے متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما عمران فاروق کو ستمبر 2010 میں گرین لین کے علاقے میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ کام سے گھر کی طرف آ رہے تھے۔
[pullquote]نواز شریف سے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کی طویل ملاقات[/pullquote]
نواز شریف سے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے طویل ملاقات کی۔ سابق وزیر اعظم کہتے ہیں لڑائیوں سے مسائل حل نہیں ہوتے، بطور وزیر اعظم ہمیشہ امن اور محبت کی بات کی۔
نواز شریف اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کے درمیان ملاقات 5 گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ اس دوران انسداد دہشتگردی، ملکی سلامتی اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے تمام ہمسائیوں سے دوستانہ اور پرامن تعلقات پر زور دیا اور کہا کہ خطے میں امن کیلئے افغانستان میں امن اور تمام ہمسایہ ممالک میں بہتر تعلقات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیگر ممالک کے ساتھ لڑائیوں سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ ملکی سلامتی کے تحفظ کے لئے تمام ادارے متحد ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قربانیاں تسلیم کرے۔
[pullquote]نواز شریف کی سعودی عرب روانگی متوقع، خواجہ سعد روانہ، شہباز پہلے ہی موجود[/pullquote]
دنیا نیوز کو سابق وزیر اعظم کے خاندانی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف نے بھی سعودی عرب جانے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ 48 گھنٹوں میں نواز شریف کی بھی روانگی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق، نواز شریف کی سعودی حکام سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔ نواز شریف سعودی عرب میں عمرہ بھی ادا کریں گے۔
ادھر، آج وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم کی ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کے داخلی دروازے پر ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے مسئلے پر امت مسلمہ نے یک زبان ہو کر امریکی فیصلے کی مخالفت کی، مسئلے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا کردار مثالی رہا ہے۔
ترک وزیر اعظم بولے، اپنے بھائی شہباز شریف سے ملاقات کی بہت مسرت ہوئی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کل خصوصی دورے پر سعودی عرب روانہ ہوئے تھے۔ وزیر اعلیٰ کیلئے سعودی عرب سے خصوصی طیارہ بھی بھیجا گیا تھا۔
دریں اثناء، وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق پی آئی اے کی پرواز پی کے 759 سے سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کے ہمراہ ان کے اہلخانہ بھی ہیں۔ وہ لاہور ایئرپورٹ سے جدہ جانے والی فلائٹ میں روانہ ہوئے۔ ذرائع کے مطابق خواجہ سعد رفیق سعودی عرب میں عمرہ ادا کریں گے اور مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
[pullquote]نیویارک میں پاکستان مخالف مہم کی شدید مذمت کرتے ہیں، اعزازچودھری[/pullquote]
واشنگٹن، نیویارک میں پاکستان مخالف مہم کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستانی سفارت خانے کا امریکی محکمہ خارجہ سے احتجاج کیا گیا۔
پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے نیویارک میں ٹرانسپورٹ پر پاکستان مخالف مہم کےخلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا، امریکہ پاکستانی سفیر اعزاز احمد چودھری کا کہنا تھا کہ نیویارک میں جاری اس مہم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
چندماہ قبل برطانیہ اور یورپی ممالک میں بھی پاکستان مخالف مہم چلائی گئی ،بظاہریہ مہم انہی عناصرکے مکروہ مقاصدکاحصہ ہے۔
پاکستانی سفارتخانے کے مطابق نیویارک میں پاکستان مخالف مہم بھی ماضی کی طرح ناکام ہوگی۔
[pullquote]سعد رفیق کا بیان غیر ذمہ دارانہ تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر[/pullquote]
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کا بیان غیر ذمہ دارانہ تھا، پاکستان آرمی ڈسپلن آرگنائزیشن ہے، آرمی چیف کے ایک اشارے پر ساری فوج وہیں دیکھنا شروع ہوجاتی ہے جو وہ چاہتےہیں، ملک میں سیاسی سرگرمی چل رہی ہے، آرمی اس پر کسی قسم کا ردعمل نہیں دینا چاہتی، اگر کوئی سازش ہے تو انہیں ثبوت کے ساتھ سامنے آنا چاہیے کہ کیا سازش ہے، پاکستان آرمی ملک کو درپیش خطرات اور چیلنجز سے اچھی طرح واقف ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفورکا پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم نے اپنے مفاد میں لڑی، پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت تمام گروپس کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی، امریکا کی طرف سے پاکستان میں یک طرفہ کارروائی کے اشارے دیے جا رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی نیٹ ورک نہیں، امریکا اور افغان حکام ہمارے تعاون سےبخوبی آگاہ ہیں، حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا امریکی موقف کارآمد نہیں، کسی ملک کے کہنے پر ڈو مور نہیں کرسکتے۔
انہو ں نے کہا کہ پاکستان میں کسی دہشت گرد تنظیم کا ٹھکانہ نہیں ہے، بھارت نہیں چاہتا کہ ہماری توجہ دہشت گردی کیخلاف جنگ پر مرکوز رہے۔ بھارت ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزی کررہاہے، گزشتہ سال بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما کیا، تحقیقات سے پتا چلا بھارتی دعویٰ جھوٹ تھا، 2017 کےد وران بھارتی اشتعال انگیزیوں میں تیزی رہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 20 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو انکے وطن بھجوایا ہے، افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیے گئے، آپریشن رد الفساد کے دوران سال بھر میں ہزاروں آپریشن کیے گئے، فاٹا میں آپریشن کی وجہ سے جانےوالی آبادی کو دوبارہ بسایا جارہا ہے، فاٹا کے نوجوان کو پہلے تعلیم دی، آرمی کے تحت ہاسٹلز میں رکھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی صورت حال بہتر ہے، آج کا کراچی2013 کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی ایران میں حکام سے مفید بات چیت ہوئی، ایران نے سرحدی علاقوں میں حساس مقامات پر باڑ لگانی شروع کردی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ آرمی چیف نے خوشحال بلوچستان پروگرام کی تجویز دی، افواج کے اداروں نے خوشحال بلوچستان پروگرام پر عمل درآمد شروع کردیا، خوشحال بلوچستان کا ڈھانچا 4 نکات پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ نے براہمداغ بگٹی کی درخواست مسترد کی۔
میجر جنرل آصف غفورنے کہا کہ پاکستان کےاندرکارروائی کی باتیں کی جارہی ہیں، پاکستان کی حفاظت کے لیے ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 25 دسمبر کو بھارت نے پراپیگنڈا کیا تو پاکستانی میڈیا نےذمےداری دکھاتے ہوئےنہیں چلایا، ففتھ جنریشن وارفیئر میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے۔
میجر جنرل آصف غفورنے مزید کہا کہ بہادر کشمیریوں کو بھارت 70سال کے دوران نہیں دبا سکا۔
انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کی اہل خانہ سے ملاقات دباؤ کا نتیجہ نہیں، یہ ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرائی گئی، مغربی ملکوں نے بھی اس اقدام کو سراہا۔
[pullquote]کبھی غیرذمہ دارانہ یا غیرآئینی رویہ نہیں اپنایا: سعد رفیق[/pullquote]
لاہور: (دنیا نیوز) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ افواج یا ماتحت نظام کو کبھی ٹارگٹ کیا، نہ ہی اس کا تصور کر سکتا ہوں، ذمہ دار اور سنجیدہ شخص ہوں، کبھی غیرذمہ دارانہ یا غیرآئینی رویہ نہیں اپنایا۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ والد کی برسی پر میری تقریر اداروں میں ہم آہنگی اور متحد ہو کر ملک کیلئے کام کرنیکا بیانیہ ہے، 27 منٹ طویل تقریر کو بالاۓ طاق رکھ کر چند الفاظ پر راۓ قائم کرنا مناسب نہیں، میری تقریر کے بعد گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر اور توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی اداروں کے مابین فاصلے اور غلط فہمیاں پیدا کرنیوالے ملک سے زیادتی کر رہے ہیں، ریاستی اداروں کے مابین ہم آہنگی کے لئے خاموش کردار ادا کرتا رہتا ہوں، ہمیں شکایات پیدا ہوتی ہیں تو برداشت کرتے ہیں یا متعلقہ اتھارٹی کو مطلع کرتے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر مثبت آدمی ہیں، ان کے ردِعمل پر دلی دُکھ ہوا، میڈیا چینلز تبصرہ ضرور کریں لیکن میری ساری تقریر بھی سنوائیں، پاکستان دشمنوں کی سازشوں کی زد میں ہے۔
[pullquote]ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان: ‘سعد رفیق کی وضاحت نے معاملہ ختم کردیا’ احسن اقبال [/pullquote]
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آرکے بیان پرسعد رفیق کی وضاحت کے بعد معاملہ ختم ہوگیا۔
گزشتہ رات خواجہ سعد رفیق نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے کوئی غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دیا اور وہ اپنے بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے بیان کو کچھ نیوز چینلز کی جانب سے توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا تھا تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی جماعت نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پالیسی معاملوں پر ہمیشہ معاہدے نہیں کیے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عوام جانتی ہے اور میرا بیان بالکل واضح تھا کہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور فوج کو آمنے سامنے نہیں آنا چاہیے کیونکہ اس سے ہمارے دشمنوں کو فائدہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب آگے بڑھتے ہوئے امن اور استحکام کی فضا بحال کرنی چاہیے۔
انہوں نے جنرل پرویز مشرف کی جانب سے بینظیر بھٹو کے قتل میں اسٹیبلشمنٹ کے شامل ہونے کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘جب وہ اتنے بڑے دعوے کرتے ہیں تو ان سے کوئی سوال نہیں کرتا’۔
خیال رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عاصم غفور نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے نے غیر ذمہ دارانہ طریقے سے بلا واسطہ پاکستان آرمی کی کمانڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے آج صبح رواں ماہ کوئٹہ میں ہونے والے چرچ حملے کے جائے وقع کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چرچ حملے میں نقصان پورے پاکستان کا ہوا ہے اور مسیحی برادری کویقین دلاتاہوں کہ صوبائی اور وفاقی حکومت ان کے ساتھ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا مقصد سی پیک کونقصان پہنچاناہے۔
چرچ حملے میں پولیس اہلکاروں جوابی کارروائی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا پولیس نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دہشت گرد مذہب کے نہیں انسانیت کے دشمن ہیں اور ہم نے پچھلے 4 سال میں دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے۔
شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کوئی نہ کوئی ایم این اے ، ایم پی اے یا وزیر سعودی عرب گیا ہوا ہوتا ہے اور ضروری نہیں کہ سعودی عرب جاکر ہر کوئی سیاست کرے۔
[pullquote]نیب نے عوام کے لیے بھی اپنے دروازے کھول دیے[/pullquote]
اسلام آباد: قومی احتساب ادارے (نیب) نے پہلی مرتبہ اعلان کیا ہے کہ اب عوام بیورو میں اپنی شکایت درج کرا سکتی ہے۔
نیب تک عوام کی رسائی کا فیصلہ چیئرمین نیب (ر) جسٹس جاوید اقبال کی جانب سے ادارے کے ہیڈ کوارٹر میں کرپشن سے متعلق عوام کی شکایات سننے کے بعد کیا گیا۔
قبل ازیں چیئرمین نے شکایت گزاروں سے ان کی شکایت موصول کی تھیں لیکن گزشتہ روز انہوں نے تمام مقامی ہیڈ کوارٹرز کو ہدایت جاری کیں کہ ہر مہینے کے آخری جمعرات کے دن عوام کی شکایات سنی جائیں۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق نیب چیئرمین نے عوامی شکایات سننے کے بعد نیب کے مقامی بیورو کے ڈائریکٹر جنرلز (ڈی جیز) کو انفرادی طور پر ہدایت جاری کیں کہ کرپشن سے متعلق عوامی شکایات ہر مہینے کے آخری جمعرات کے دن دوپہر 2 بجے سے 4 بجے تک سنی جائیں تاکہ جو شکایات قانون پر پوری اتریں ان پر عمل کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ موجودہ نیب چیئرمین کی تقرری سے قبل بیورو میں ڈائریکٹ شکایات درج کرانے کی روایت نہیں تھی اور شکایت گزار کو شکایت درج کرانے کے لیے ایک مشکل اور طویل مرحلے سے گزرنا پڑتا تھا۔
اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب چیئرمین نے 50 سے زائد شکایات سنیں اور ہر شکایت گزار سے انفرادی طور پر ملاقات بھی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کچہری کے کھلنے کے اوقات 2 گھنٹے تھے لیکن ان ملاقات میں نیب چیئرمین نے 7 گھنٹے تک شکایات سنیں۔
ان ملاقات کے دوران چیئرمین نے کئی کیسز کا نیب حکام سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے معلومات طلب کیں اور نوٹس بھی لیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ جاوید اقبال نے ملک کے مختلف مقامات سے آئی عوام کی شکایات سنیہں اور انہیں ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ نیب تمام شکایات کے لیے ایک کمپیوٹرائزڈ نظام تیار کر رہا ہے جس کے تحت شکایت کو چیئرمین نیب خود دیکھیں گے اور پھر اسےمتعلقہ نیب حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
نیب چیئرمین نے زور دیا کہ کرپشن میں ملوث افراد کو چھوڑا نہیں جائے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لاتے ہوے لوٹی گئی تمام رقم کو قومی خزانے میں جمع کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بغیر کسی کے اثر میں آئے سب کا احتساب کرنے کے قانون پر عمل کروں گا۔
نیب نے شکایت گزاروں سے گزارش کی ہے کہ وقت کی پابندی کریں اور کرپشن سے متعلق تمام دستاویزات، اپنا قومی شناختی کارڈ کے ساتھ اپنی درخواست لے کر آئیں۔
[pullquote]حلقہ بندیوں پر آرٹیکل 220 کے تحت انتظامیہ سے مدد طلب[/pullquote]
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آئین کے آرٹیکل 220 کا استعمال کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں پر نظرثانی سے متعلق مدد طلب کرلی۔
محکمہ شماریات کے سیکریٹری، چاروں صوبائی چیف سیکریٹریز اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو لکھے گئے الگ الگ خطوط میں الیکشن کمشین نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں سے متعلق ڈیٹا، نقشے اور دیگر معلومات 10 جنوری تک فراہم کی جائیں۔
اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ایک سینئر اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ ایک روایتی طاقت نے کمیشن کو آرٹیکل 220 کی مدد لینے پر مجبور کیا، آرٹیکل کے مطابق وفاق اور صوبے میں موجود تمام ایگزیکٹو انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کمشنر اور الیکشن کمیشن کے کاموں میں مدد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے بعد انتخابی بل کی سینیٹ سے منظوری کے دوران کافی وقت ضائع ہوچکا ہے اور یہ ممکن نہیں ہے کہ حلقہ بندیوں، انتخابی فہرستوں اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں پر نظر ثانی کے لیے پہلے سے طے شدہ ٹائم لائن میں ترمیم کی جائے۔
انہوں نے مثال دی کہ اگر مطلوبہ ڈیٹا کمیشن کو 10 دن کی تاخیر سے فراہم کیا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے حلقہ بندیوں کا عمل اصل وقت سے 10 دن بعد شروع ہوگا جبکہ وقت پر انتخابات تب ہی ممکن ہے جب حلقہ بندیوں کا عمل پلان کے مطابق مکمل ہو۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے حکام پر زور دیا ہے کہ ڈیڈلائن پر عمل یقینی بنایا جائے اور کسی ہدایت پر عمل کرنے میں ناکامی کمیشن کی توہین کے مترادف ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد کی جانب سے لکھے گئے خطوط میں رواں سال کے آغاز میں ہونے والی چھٹی مردم شماری کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا گیا کہ آئین میں 24 ویں ترمیمی ایکٹ 2017 اور آرٹیکل 51 کی شق 3 اور5 میں ترمیم کی گئی ہے، جس کے مطابق وفاقی دارالحکومت، صوبوں اور فاٹا میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی تقسیم عارضی مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر کی جائے گی۔
خطوط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ حلقہ بندیاں اور انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری کے تحت ہے اور ان قومی کاموں کو آئندہ عام انتخابات سے قبل احسن طریقے سے کرنے کے لیے الیکشن کمشین آئین کے آرٹیکل 220 کا استعمال کررہا ہے۔
خطوط میں صوبائی چیف سیکریٹریز کی وقت کی کمی پر توجہ دلاتے ہوئے یاد دہانی کرائی ہے کہ الیکشن کمیشن نے 22 دسمبر کو متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی سے متعلق تحفظات پر کمیشن کی مدد کریں۔
اس کے علاوہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ مختلف کاموں کو فوری طور پر مکمل کریں اور مقررہ تاریخ تک کمیشن کو ضروری معلومات فراہم کریں جبکہ صوبائی چیف سیکریٹریز سے 10 جنوری تک مطلوبہ معلومات جمع کرانے کو کہا گیا ہے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے چیف سیکریٹری نے الیکشن کمیشن کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ مطلوبہ معلومات 10 جنوری سے قبل جمع کرا دیں گے۔
[pullquote]پارلیمانی کمیٹی نے اراضی اصلاحات بل مسترد کردیا[/pullquote]
اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے پیش کردہ لینڈ ریفارمز (اراضی اصلاحات) کا بل مسترد کردیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایس اے اقبال قادری کی جانب سے بل پیش کیا گیا، اجلاس میں صرف حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران یہ کہہ کر اراضی اصلاحات بل 2017 مسترد کیا گیا کہ اسے قومی اسمبلی سے منظور نہیں کیا جاسکتا۔
مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے چیئرمین پیرمحمد اسلم بوڈلا نے کہا کہ بل میں زرعی اختیارات کو زبردستی کم کرنے کا کہا گیا ہے جو ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے قبول نہیں کیا جاسکتا اور اس پر ارکان کی رائے حاصل کی جائے گی۔
اس بل کو رواں سال ستمبر میں پیش کیا گیا تھا، جس میں ملک میں اراضی اصلاحات کے ذریعے خاندان کی زرعی زمین کو 36 ایکڑ آبپاشی زمین یا 54 ایکڑ بارانی زمین تک محدود کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
بل میں کہا گیا تھا کہ حکومت اس سلسلے میں قائم کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ شرح پر زمین کے مالکوں کو معاوضہ ادا کرے گی۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے اقبال قادری کا کہنا تھا کہ آبادی کے ایک فیصد کی جانب سے ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی کی ملکیت رکھنا معاشرے میں فرق پیدا کرے گا لیکن کمیٹی میں شامل مسلم لیگ (ن) کے ارکان ملک شاکر بشیراعوان، محمد خان داہا، میاں محمد فاروق، طاہر اقبال چوہدری، زیب جعفر اور چوہدری محمد طفیل نے اس بل کی مخالفت کی۔
انہوں نے کہا کہ زمین رکھنے کو محدود کرنا نظام کے خلاف ہے اور آئین میں انفرادی طور پر کسی بھی شکل میں دولت اور جائیداد رکھنے کا حق ہے۔
لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ سعید نے کمیٹی کو بریف کیا اور ادارے کی جانب سے ثقافتی تاریخ اور قومی ورثے کے فروغ اور تحفظ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بتایا۔
کمیٹی کے چیئرمین نے لوک ورثہ کی انتظامیہ کی جانب سے ثقافتی ورثے کے فروغ اور تحفظ کے ساتھ ساتھ قومی زبانوں کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور آئندہ اجلاس میں اس پر پریزنٹیشن دینے کی درخواست کی۔
کمیٹی نے تجویز دی کہ لوک ورثہ کی جانب سے مختصر ویڈیو یا ثقافت کے فروغ کے لیے منعقد کیے گئے مختلف پروگرامات سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیے جائیں تاکہ عوام کی بڑی تعداد ان تک آسانی سے رسائی حاصل کرسکیں۔
[pullquote]بھارت، بیک وقت 3 طلاقوں کو جرم قرار دینے کا بل منظور[/pullquote]
بھارتی مسلمانوں کے خدشات کے باوجود پارلیمنٹ نے بیک وقت 3 طلاقوں کو جرم قرار دینے کا بل منظور کرلیا۔
’مسلم ویمن پروٹیکشن رائٹس آن میرج بل2017‘ کے نام سے اس مسودے کے قانون بن جانے کی صورت میں بیک وقت تین طلاقیں دینا ایک قابل تعزیر اور ناقابل ضمانت جرم ہو گا اور اس کے مرتکب کسی بھی شہری کو تین سال قید کی سزا اور جرمانہ بھی کیا جا سکے گا۔
بھارتی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس بل کو ’شریعت میں مداخلت‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔یہ بل پیش کرتے وقت بھارتی وزیر قانون روی شنکر نےپارلیمان میں انتہائی جذباتی تقریر کی اور کہا:
’یہ خواتین کے وقار کا سوال ہے، ہم شریعت میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔ اس بل کو مذہب کے ترازو پر نہ تولا جائے۔ یہ بل ہماری بہنوں اور بیٹیوں کی عزت و آبرو کا بل ہے۔ یہ بل مسلم خواتین کو ان کا حق دلانے کی کوشش ہے۔ ہم آج تاریخ مرتب کر رہے ہیں۔ ‘
[pullquote]ماضی کا فٹ بالر لائبیریا کا نیا صدر منتخب[/pullquote]
لائبیریا میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے غیرحتمی نتائج کے مطابق سابق فٹ بالر جارج ویاہ واضح اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ جزوی نتائج کے مطابق انہوں نے اکسٹھ فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے اور نہایت آسانی سے صدر منتخب ہو چکے ہیں۔ ویاہ کے حریف نائب صدر جوزیف بوآکائی کو فقط ساڑھے اڑتیس فیصد ووٹ پڑے ہیں۔ ان انتخابات کے حتمی نتائج آج متوقع ہیں۔
بتایا گیا ہےکہ ان انتخابات میں ملک کے دو اعشاریہ دو ملین اہل ووٹروں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جب کہ مجموعی ٹرن آؤٹ چھپن فیصد رہا۔ ویاہ لائبیریا کی موجودہ صدر اور نوبل امن انعام یافتہ ایلن جانسن سِرلیف کی جگہ لیں گے۔ 51 سالہ ویاہ ماضی میں میلان کلب کی جانب سے نوے کی دہائی میں فٹ بال کھیلتے رہے ہیں اور سال کا بہترین فٹ بالر ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر چکے ہیں۔
[pullquote]مادھوری کیساتھ کام کرنے کیلئے پرجوش ہوں: انیل کپور[/pullquote]
انیل کپور کا کہنا ہے کہ ہمیشہ ہماری جوڑی کو پسند کیا گیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہم دوبارہ شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
بالی ووڈ اداکار انیل کپور نے کہا کہ وہ اداکارہ مادھوری کیساتھ فلم ٹوٹل دھمال میں کام کرنے کیلئے بہت پرجوش ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انیل کپور اور مادھوری ڈکشٹ 17 سال کے طویل عرصے کے بعد ٹوٹل دھمال میں دوبارہ ایکساتھ جلوہ گر ہوں گے۔ اس سلسلے میں انیل کپور کا کہنا ہے کہ میں فلم میں مادھوری ڈکشٹ کیساتھ کام کرنے کیلئے بہت خوش اور پرجوش ہوں، ہم نے ماضی میں بھی بہت سی فلمیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا لوگوں نے ہمیشہ ہماری جوڑی کو پسند کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہم دوبارہ شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور وہی جادو بکھیرنے میں کامیاب ہوں گے۔ واضح رہے کہ فلم میں اجے دیوگن، ارشد وارثی، رتیش دیش مکھ اور جاوید جعفری بھی شامل ہیں جبکہ فلم کی ہدایات اندرا کمار دیں گے۔
[pullquote]رانی مکھرجی کی فلم "ہچکی” کا پہلا پوسٹر جاری کر دیا گیا[/pullquote]
فلم میں رانی مکھرجی ایک مہلک بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنے لئے ایک ملازمت کے لئے جدوجہد کرتی ہیں۔
ممبئی: (دنیا نیوز) بالی ووڈ فلم ہچکی کا پہلا پوسٹر جاری کر دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہدایتکار سدھارتھ پی ملہوترا کی فلم ہچکی کا پہلا پوسٹر جاری کر دیا گیا۔ فلم میں رانی مکھرجی مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں، جو ایک مہلک بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنے لئے ایک ملازمت کے لئے جدوجہد کرتی ہیں۔ فلم کے پوسٹر میں رانی متاثر کن انداز میں کھڑی ہیں اور ان کیساتھ سکول کے کچھ بچے بھی کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔
[pullquote]سٹاک مارکیٹ میں تیزی، سرمایہ کاری میں مزید 51 ارب 21 کروڑ کا اضافہ[/pullquote]
کے ایس ای 30 انڈیکس 96.86 پوائنٹس اضافے سے 20212.63، کے ایم آئی 30 انڈیکس 231.93 پوائنٹس اضافے سے 68634.45 ہوگیا
کے ایس ای 100 انڈیکس کی 40200 اور 40300 کی نفسیاتی حدیں بحال، مجموعی طور پر 23 کروڑ 95 لاکھ 87 ہزار530 شیئرز کا کاروبار ہوا جو بدھ کی نسبت 4 کروڑ 2 لاکھ 44 ہزار 530 شیئرز زائد ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں گزشتہ روز بھی تیزی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس کی 40200 اور 40300 کی نفسیاتی حدیں بحال ہوگئیں، سرمایہ کاری مالیت میں مزید 51 ارب 21 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا، 56.90 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
فروخت کے دبائو اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 40100 کی نفسیاتی حدسے گرگیا تاہم سٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج اور حکومتی مالیاتی اداروں، مقامی بروکریج ہائوس سمیت دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی، ٹیلی کام، بینکنگ، سیمنٹ اور دیگر سیکٹر کی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں میں خریداری کے باعث مندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 40463 پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی دیکھا گیا۔
مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 224.58 پوائنٹس اضافے سے 40371.31 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی طور پر 355 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 202 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں اضافہ، 135 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں کمی جبکہ 18 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں استحکام رہا۔ سرمایہ کاری مالیت میں51 ارب 21 کروڑ 13 لاکھ 51 ہزار530 روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر 85 کھرب 13 ارب47 کروڑ81 لاکھ61 ہزار703 روپے ہوگئی۔
مجموعی طور پر 23 کروڑ 95 لاکھ 87 ہزار 530 شیئرز کا کاروبار ہوا جو بدھ کی نسبت 4 کروڑ 2 لاکھ 44 ہزار 530 شیئرز زائد ہے ۔ قیمتوں کے اتار چڑھائو کے حساب سے باٹا پاک کے حصص سرفہرست رہے جس کے حصص کی قیمت 76.71 روپے اضافے سے 2336.04 روپے اور خیبر ٹوبیکو کے حصص کی قیمت75.31 روپے اضافے سے 1581.63 روپے پر بند ہوئی۔ نمایاں کمی جے ڈی ڈبلیو کے حصص میں ریکارڈ کی گئی جس کے حصص کی قیمت 13.48 روپے کمی سے 326.51 روپے اور یونائیٹڈ برانڈز کے حصص کی قیمت 7.71 روپے کمی سے 396.04 روپے ہوگئی۔
ورلڈکال کی سرگرمیاں 5 کروڑ 50 لاکھ 81 ہزار500 شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں جس کے شیئرز کی قیمت 32 پیسے کمی سے 2.98 روپے اوردوست سٹیل لمیٹڈ کی سرگرمیاں ایک کروڑ89 لاکھ 52 ہزار 500 شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں جس کے حصص کی قیمت25 پیسے اضافے سے 10.05 روپے پر بند ہوئی۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 96.86 پوائنٹس اضافے سے 20212.63 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس231.93 پوائنٹس اضافے سے 68634.45 پوائنٹس اور کے ایس ایس آل شیئرز انڈیکس183.17پوائنٹس اضافے سے 29580.24 پوائنٹس پر بند ہوا۔