سوہاوہ: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے نوجوانوں پر مغربی کلچر حاوی ہے لہٰذا انہیں دین اسلام کی تاریخ بتانی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ القادر یونیورسٹی ریاست مدینہ کے اصول سمجھائے گی اور اس ادارے سے پاکستان کے مستقبل کے لیڈر نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی سے ایسے اسکالرز نکلیں گے جو دنیا میں اسلام مخالف باتوں کا جواب دیں گے، ہمارے نوجوانوں پر مغربی کلچر حاوی ہے، انہیں دین اور اسلام کی تاریخ بتانی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 23 سال پہلے جب سیاست شروع کی احساس کیا کہ پاکستان علامہ اقبال اور قائد اعظم کے مقصد سے بہت دور چلا گیا ہے، ماضی کی قیادت نے پاکستان بننے کے پیچھے کی سوچ کو دفن کر دیا، نہ ہم اسلامی رہے نہ فلاحی رہے، بس ایک ریاست بن گئے، نظریہ ختم ہو جائے تو قوم بھی ختم ہو جاتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فوج نہیں عوام ملک کو اکھٹا رکھتی ہے کیونکہ عوام ریاست کا حصہ بننا چاہتی ہے، ریاست عوام کی بنیادی ضروریات پوری کرتی ہے اور انصاف دیتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مشرقی پاکستان کے لوگوں نے کہا انہیں انصاف نہیں مل رہا، ان لوگوں نے کہا مغربی پاکستان والی پاور ہمیں نہیں مل رہی، مدینہ کی ریاست عدل اور انصاف پر بنی تھی اور پاکستان کو ریاست کےاصول پر بننا تھا لیکن غلطی ہماری تھی ہم نے انصاف نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے لوگوں کی مدد کرنی ہے، بلوچستان والے پیچھے رہ گئے ہیں، بھٹو کے بعد جتنے بھی آئے عوام کے خیر خواہ بنے اور گئے تو لندن میں پراپرٹیز تھیں۔