اسلام آباد: وزارت قانون نے ٹیکس امور کے ماہر شبر رضا زیدی کو اعزازی طور پر چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کی سفارش کردی۔
وزارت قانون کی جانب سے شبر زیدی کو 2 سال کے لیے اعزازی چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کی سمری تیار کی گئی ہے۔
سمری کے متن کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے شبر زیدی کو باقاعدہ چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے پر اعتراض اٹھائے تھے اس لیے انہیں اعزازی طور پر چیئرمین تعینات کرنے میں کوئی قانونی یا آئینی رکاوٹ نہیں۔
وزارت قانون کی سمری کے مطابق شبر زیدی کو تمام مراعات کے ساتھ چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آئے گا۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ شبر زیدی ایف بی آر کو بطور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بریفنگ دیتے رہے ہیں، اس سے مفادات کے ٹکراؤ کا پہلو بھی سامنے آتا ہے اس لیے مفادات کے ٹکراؤ کے مسئلے پر بھی غور کیا جائے۔
وزارت قانون کی سمری میں موجودہ چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان کو او ایس ڈی بنانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 6 مئی کو اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے شبر زیدی کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کیے جانے کی تصدیق کی تھی جس کے بعد ایف بی آر کے اندرونی حلقوں کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی گئی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت تحریک انصاف کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے دوران بھی یہ معاملہ زیر غور آیا اور اراکین نے پارٹی چیئرمین سے شکوہ کیا کہ حکومتی پالیسیوں میں عوام کے نمائندوں کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا، پارلیمنٹ میں اہل لوگ موجود ہیں اس لیے غیر منتخب لوگوں کو مسلط کرنا ناقابل قبول ہے۔
یاد رہے کہ شبر زیدی ٹیکس امور کے ماہر اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور وہ 2013 کے انتخابات سے قبل بننے والی سندھ کی عبوری حکومت میں وزیر بھی رہے ہیں۔
شبر زیدی کئی کتابوں کے مصنف بھی ہیں جن میں پانامہ لیکس، بلیسنگ ان ڈسگائس، آشور ایسٹس آف پاکستانی سٹیزنز اور پاکستان ناٹ اے فیلڈ اسٹیٹ شامل ہیں۔