محرم الحرام کی مناسبت سے آئمہ جمعہ کی خدمت میں اہم نکات

غریب و سادہ و رنگیں ہے داستان حرم
نہایت اس کی حسینؓ ابتداء ہے اسماعیلؑ
جیسا ک آپ جانتے ہیں کہ ’’ملی یکجہتی کونسل‘‘ کے زیراہتمام مختلف موضوعات پر پانچ کمیشن کام کررہے ہیں جن میں سے ایک ’’خطبات جمعہ‘‘ کمیشن ہے۔ اس کمیشن کا بنیادی مقصد ملک بھر کے خطبات جمعہ کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنا ہے تاکہ قوم کو عظیم تر اور ہم آہنگ اسلامی مقاصد و اہداف کی طرف راہنمائی کی جاسکے۔ ہم شکر گزار ہیں کہ ملک بھر کے آئمہ جمعہ کی طرف سے اس کا استقبال کیا جارہا ہے۔ محرم الحرام جو نواسۂ رسول مقبول سوار دوش رسول سردار جوانانِ جنت حضرت حسینؓ کی عظیم الشان قربانی کی یاد دلاتاہے میں خطباتِ جمعہ کے حوالے سے چند نکات آپ کی خدمت میں پیش کیے جاتے ہیں:
حضرت حسینؓ کی قربانی یہ پیغام دیتی ہے کہ ریاست اور حکومت کے اسلامی کے اصولوں کی حفاظت اور نگہبانی اور اُن کے مٹائے جانے پر ہمیں اگر سردھڑ کی بازی بھی لگانا پڑے اور آل اولاد اور خاندان کی قربانی بھی پیش کرنا پڑے تو اس سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔حضرت حسینؓ کے نزدیک اسلامی ریاست کے اصول جو ان کے خطبات سے اخذ ہوتے ہیں یہ ہیں:
۱۔ ملک اللہ کا ۲۔ قانون اللہ کی طرف سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت
۳۔ حکومت مسلمانوں کے قابل اعتماد نیک سیرت نمائندوں کی ۴۔ بیت المال حکومت کے ہاتھ میں امانت ہے
۵۔ حکمران اللہ اور عوام کے سامنے جوابدہ ہیں ۶۔ مسلمان حکمران قانون کے ویسے ہی پابند ہیں جیسے مسلمان رعایا
۷۔ اسلامی ریاست میں مسلمانوں کی مجلس شوریٰ جری، نیک ،خداترس ،علم شریعت سے آگاہ اور مسلمانوں کے قابل اعتمادنمائندوں پر مشتمل ہوگی۔
۸۔ مسلمان رعایا کو اظہار رائے کی مکمل آزادی ہوگی اور انھیں مسلمان حکمرانوں پر تنقید کا مکمل حق اور اختیار حاصل ہوگا
جب ان اُصولوں کو مٹایا جانے لگا تو حضرت حسینؓ نے آگے بڑھ کر اپنی ذات اور خاندان کی قربانی پیش کردی اور اُمت مسلمہ کے لیے ایک ان مٹ اور ناقابل فراموش درس چھوڑ کراور سرخرو ہو کر اس جہان فانی سے رخصت ہوئے۔
بنا کردند خوش رسمے بخاک وخون غلطیدن
خدارحمت کند این عاشقانِ پاک طینت را
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام دنیا کے مسلمان حضرت حسینؓ کو اپنا حقیقی راہنما اور پیشوا مانتے ہوئے اپنے اپنے ملکوں میں اسلامی ریاست کے انہی اصولوں کی حفاظت کے لیے اکٹھے ہوجائیں۔
ہم تمام علمائے کرام اور ذاکرین محترم سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ اس مہینے میں اپنے خطبوں اور مواعظ میں انہی عظیم اصولوں کو اپنے سامعین کے ذہن نشین کرائیں۔ حضرت حسینؓ تمام مسلمانوں کے نزدیک لائق عزت و احترام ہیں اور ان کی قربانی تمام ظلم رسیدہ انسانوں کے لیے حریت و آزادی کا پیغام رکھتی ہے ۔ ان کی یاد منانتے ہوئے ہمیں ان کی قربانی کے مقاصد کو پیش نظر رکھنا چاہیے اور مسلمانوں کے مابین انہی مقاصد کی بنیاد پر ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہیے۔

(یہ تحریر 2012کو محرم الحرام کے موقع پر ملی یکجہتی کونسل کے خطبات جمعہ کمشن کی طرف سے میڈیا اور ائمہ، خطباء اور ذاکرین کے لیے تیار کی گئی تھی ۔۔ افادہ عام کے لیے دوبارہ پیش کرتے ہیں )

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے