اصل سانحہ تو 17 دسمبر کو ہوا
’’بھارتی فوج میری لاش پر سے گزر کر ہی ڈھاکا میں داخل ہو سکتی ہے‘‘15دسمبر کو لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی نے اپنا عزم
’’بھارتی فوج میری لاش پر سے گزر کر ہی ڈھاکا میں داخل ہو سکتی ہے‘‘15دسمبر کو لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی نے اپنا عزم
قیامت کو گزرے چار سال گزر چکے ہیں لیکن فیصل آباد کے 34 خاندانوں کے زخموں سے آج بھی خون ٹپک رہا ہے، یہ خاندان
پاکستان دشمن صحافیوں تجزیہ نگاروں کچھ خارجی و خارشی حلقوں اور کچھ بے شرم سیاسی لوگوں کی طرف سے بار بار یہ طعنہ سننے کو
پچھلے دو دنوں کے دوران سوشل میڈیا کی بعض پوسٹوں پر مجھے شدید حیرت، افسوس اور غصہ بھی آ رہا ہے۔ یوں لگ رہا ہے
پہلے تو مجھے اپنے ذہنی حالت پر کچھ شک ہوا اورمیں نے سوچاکہ کسی ڈاکٹر کے پاس جاؤں ۔ پھر پتہ چلا کہ یہ ذہنی
اے نونہالانِ وطن، اے گلہائے چمن۔۔۔۔۔!! ربِ کعبہ کی قسم۔۔۔!! مجھے تم سے ہمدردی ہے، مجھے تمہارے خون کی بوندیں اپنے جگر سے گرتی محسوس
بعض نئے لکھنے والے ایسے ہیں کہ ندرتِ خیال یا اسلوبِ تحریر کے باعث آپ کو چونکا دیتے ہیں۔افسوس کہ قومی اخبارات میں ،اُن کے
رینجرز کے اختیارات محدود کر کے رینجرز کو 1989 کی پوزیشن پر لا کھڑا کیا گیا ہے،سندھ میں رینجرز کے اختیارات اب پولیس سے بھی
میدان کے عین درمیان میں لکڑی کی سادہ سی میز رکھی ہے جس کے دونوں جانب بھارتی فوج کےسپاہی الگ الگ قطار میں کھڑے ہیں،
اسلام علیکم امی کیسی ہیں آپ؟ ایک سال ہو گیا آپ نے پوچھا تک نہیں ۔۔اسکول یا ٹیوشن سے تھوڑالیٹ ہو جاتا تھا تو کہتی
آئی بی سی ( انڈس براڈ کاسٹ اینڈ کیمونیکیشن ) پاکستان اور پاکستان سے باہر کام کرنے والے ممتاز صحافیوں کا منصوبہ ہے ۔ یہ پاکستان کا سب سے پہلا اور مکمل آن لائن میڈیا ہاوس ہے .
آئی بی سی کی نمایاں خبروں ، تجزیوں اور تبصروں سے بروقت اگاہی کے لئے ہمارے نیوز لیٹر کو سبسکرائب کریں. ہمارے سبسکرائبرز کی تعداد لاکھوں میں ہے