عاشق گھنگرواں والا اور نسیم سیٹی

’’ڈیڑھ ماہ، مگر اب میں ہمیشہ کے لئے واپس جا رہا ہوں‘‘۔تبھی آپ بہکی بہکی باتیں کر رہے ہیں، ویسے آپ اگر ان ملکوں میں رہے ہوتے تو ان لوگوں کی اچھی اور بری باتوں کے علاوہ اپنے لوگوں کی اچھائیوں اور برائیوں سے بھی واقف ہوتے۔ آپ کو تو نہ خوبیوں کا علم ہے […]

گنج ہائے گراں مایہ!

صبح کنگھی کرتے ہوئے بال جس طرح پت جھڑ کی طرح گرتے ہیں اس کے کرب کا اندازہ صرف وہی لوگ لگا سکتے ہیں جو اس سانحۂ عظیم سے گزرتے ہیں۔ ایک حکیم صاحب کا تیل استعمال کرنے کے بعد صورتحال یہ ہے کہ ہر دفعہ کنگھی کرتے ہوئے یہ احساس ہوتا ہے کہ یہ […]

یہ ہیں ہمارے لیڈر صاحب!

آپ کے متعلق سنا تھا کہ آپ کو مشیر لیا جا رہا ہے۔ کس سے سنا تھا؟ آپ ہی سے سنا تھا۔ ہاں ! لیکن میں نے عین وقت پر انکار کردیا تھا۔ کیوں؟ مجھے اسلام آباد پسند نہیں، وہاں ٹرانسپورٹ کا بہت پرابلم ہے۔ اسلام آباد سے پنڈی جانا پڑ جائے تو آدھی عمر […]

وعدوں کا جنرل اسٹور

گزشتہ چند مہینوں سے علمائے دین اور عالمۂ دین ایک سے زیادہ شادیوں کے حق میں پھر رہے ہیں بلکہ شرفا کو ورغلانے کیلئے اس کے فوائد گنوانے میں لگے رہے ہیں، چنانچہ ان دنوں میں نے دیکھا ہے اچھے خاصے شرفاءبھی دوسری، تیسری یا چوتھی شادی کے بارے میں سوچ رہے ہیں بلکہ ایک […]

کھانا نہیں تو کچھ بھی نہیں

ہماری قوم کھانے پینے کی بہت شوقین ہے، ہم لوگ صبح سے کھانا شروع کرتے ہیں اور رات گئے تک کھاتے چلے جاتے ہیں۔ خصوصاً پنجاب میں تو یہ رواج بہت عام ہے۔ آگے پنجاب میں بھی تین شہر ایسے ہیں جہاں لوگوں نے کھانے میں سپیشلائز کیا ہوا ہے اور یہ شہر لاہور، گوجرانوالہ […]

ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں؟

گزشتہ روز ایک عزیز میرے پاس آئے اور کہا کہ وہ ایک اخبار کیلئے ’’طالب علم امتحانوں میں فیل کیوں ہوتے ہیں‘‘ کے موضوع پر سروے کر رہے ہیں، لہٰذا آپ بھی اس سلسلہ میں اپنی ماہرانہ رائے سے آگاہ کریں۔ میں نے سوچا کہ اگر رائے دینی ہی ہے تو کیوں نہ اپنے کالم […]

دلوں کا لنڈا بازار !

وہ دن دور نہیں جب انسانی اعضا کے سپیئر پارٹس بھی بازار سے اسی طرح دستیاب ہوا کریں گے جس طرح ان دنوں کار یا موٹر سائیکل کے سپیئر پارٹس دستیاب ہوتےہیں۔ اس صورت میں ٹانگیں اور بازو وغیرہ تو باہر کسی کنڈے کے ساتھ لٹکے ہوں گے جب کہ آنکھ، کان اور دل وغیرہ […]

ایک تھا بزرگ، ایک تھا بچہ

اس کی عمر کچھ ایسی کم بھی نہیں تھی یعنی یہی کوئی ستر بہتر سال مگر اس کے سینے میں ایک اٹھارہ سالہ نوجوان کا دل دھڑکتا تھا ،وہ بہت زندہ دل مگر بہت دردمند بھی تھا۔ وہ دوستوں کی محفلوں میں ایسے قہقہے لگاتا جیسے الٰہ دین کے چراغ کا روایتی جن دھوئیں میں […]

کتابیں ہی کتابیں

میں اللّٰہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میرے معاصرین میں مجھ سے زیادہ صاحبِ مطالعہ کوئی ہیں، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب تین چار کتابیں اور میگزین میرے زیر مطالعہ نہ آتے ہوں، میں جب اپنے دفتر آتا ہوں تو ڈاک سے دو ایک کتابیں مجھے موصول ہوتی ہیں اور واپس گھر پہنچتا […]

نیند کیوں رات بھر نہیں آتی!

میں نے ایک دوست سے کہا یار مجھے نیند کا پرابلم ہے،بستر پر لیٹتا ہوں تو لگتا ہے کہ آئی کہ آئی، مگر عملی طور پر دور دور تک اس کا نام و نشان نہیں ہوتا، چنانچہ کروٹ در کروٹ کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے حتیٰ کہ ’’وکھیاں‘‘ دکھنے لگتی ہیں، چنانچہ میں اٹھ […]