پلیز ہوش کا دامن تھامیں!

کیا اچھا ’’ویلا‘‘ تھا جب یار لوگ کسی جگہ اکٹھے ہوتے، سیاست پر ہلکی پھلکی گفتگو ہوتی، اختلاف رائے بھی ہوتا، کبھی کبھار ہلکی پھلکی تلخی بھی ہو جاتی لیکن اس کا دورانیہ چند منٹوں سے زیادہ نہ ہوتا اور اس تلخی کے دوران بھی فریقین اخلاقی حدود کراس نہیں کرتے تھے اور اس کے […]

آواز دے کہاں ہے؟

آج لاہور میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے اور میں عمر رفتہ کو آواز دے رہا ہوں، اس موسم میں میرے گھر بیٹھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ میں اپنی چھوٹی کار اسٹارٹ کرتا اور گھنے درختوں والی بستیوں کی طرف نکل جاتا اور یوں دو بارشوں کی جلترنگ میرے کانوں میں رس […]

ایک ’’ننگ اسلاف‘‘ سے ملاقاتیں

ہمارے ارد گرد بے شمار لوگ ایسے ہیں جو خود پر عاشق ہیں، یہ خود پسند لوگ ہمہ وقت اپنے قصیدے پڑھنے میں لگے رہتے ہیں، ایسے بلند بانگ قصیدے کہ فردوسی بھی سنے تو ان کے سامنے کورنش بجا لائے، میرے جاننے والوں میں بھی ایسے کتنے ہی خود پسند افراد موجود ہیں جن […]

خفیہ عبادت!

شیخ صاحب میرے دیرینہ دوست ہیں اکبری منڈی کے آڑھتی ہیں بہت عبادت گزار ہیں، مگر دینی عبادات کو خفیہ رکھنے کے قائل ہیں چنانچہ کبھی ایسی بات نہیں کی جس سے ان کے عبادت گزار ہونے کا شائبہ بھی گزر سکتا ہو، گزشتہ روز میرے پاس تشریف لائے اور کہا پتہ نہیں کیسے لوگ […]

ایک بستی کے دو شہری!

میں اور میرا ساتھی شہر کی ایک ماڈرن بستی میں چہل قدمی کرتے ہوئے دور نکل گئے یہ امیر ترین لوگوں کی بستی تھی اور یہاں رہنے والے تمام آسائشوں سے بہرہ ور تھے، ہمارے قریب سے تھوڑی تھوڑی دیر بعد کوئی چمکیلی کار گزر جاتی جس میں خوشنما چہرے خوشنما لبادوں میں ملبوس بیٹھے […]

بزرگو کیا حال ہے؟

اللہ جانے کون لوگ ہیں جو بڑھاپے سے شرماتے ہیں لگتا ہے انہیں وہ ’’عزت‘‘ درکار ہی نہیں جو ہمارے معاشرے میں بوڑھوں کو ملتی ہے۔ ان نادانوں کو کوئی بابا جی کہہ دے تو یہ حفیظ جالندھری کا گیت ’’ابھی تو میں جوان ہوں‘‘ لہک لہک کر گانے لگتے ہیں ،اس دوران بعض اوقات […]

منکہ مسمّی ایک عالم فاضل

ان دنوں میں بہت عالم فاضل ہوگیا ہوں میں، اپنے آفس میں ہوں اور میرے گرد کتابوں کا ڈھیر لگا ہے، اصغر ندیم سید کا نیا ناول ’’جہاں آباد کی گلیاں‘‘، اردو اور سرائیکی کے ممتاز ادیب حفیظ خان کا ’’حیدر گوٹھ کا بخشن‘‘ طارق نعیم کے شعری کلیات،غافر شہزاد کا ’’استغاثہ‘‘ طارق بلوچ کا […]

بھکاری سیٹھ

ہم لوگوں کو دن میں اتنی دفعہ ’’معاف کرو بابا‘‘ کہنا پڑتا ہے کہ بعض اوقات بے دھیانی میں کسی اچھے خاصے معزز شخص کو ہم فقیر سمجھ کر معاف کرو کہہ بیٹھتے ہیں۔ چونکہ ان دنوں فقیر (خواتین و حضرات) دروازے کی گھنٹی بجا کر ، کار کا شیشہ کھٹکھٹا کر دامن کو حریفانہ […]

خبریں اور کالم پڑھنے کا صحیح طریقہ

ساری عمر اخبار پڑھنے کے بعد اب اخبار پڑھنے کا صحیح طریقہ سمجھ میں آیا ہے۔ میں پہلے نیوز پیج پر سرخیاں پڑھتا اور پھر اس کے متن پر نظر ڈالتا مگر تین چار سطروں کے بعد ہی لکھا آ جاتا بقیہ صفحہ نمبر فلاں پر۔ دو تین صفحات بقیہ ہی کے ہوتے بالآخر میں […]

اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جائیں!

ان دنوں بہت سے لوگ ایسی پوسٹس بھیج رہے ہیں جن پر مودی کی تصویر ہوتی ہے اور نیچے انڈیا کی معاشی ترقی اور پاکستان کے معاشی زوال کی تفصیل دی گئی ہوتی ہے۔ اسکے علاوہ بنگلہ دیش کی ترقی کا بیان بھی ہوتا ہے۔ بادی النظر میں نہ صرف یہ کہ اس میں کوئی […]