اسلام آباد: انسداد ٹیررازم اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے اہلکاروں ہاتھوں جاں بحق نوجوان اسامہ ندیم کے والد کا اہم بیان سامنے آ گیا ہے۔
مقتول اسامہ ندیم کے والد کی جانب سے تھانے میں جمع کرائی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسامہ ندیم رات2 بجے دوست کو یونیورسٹی چھوڑنےگیا۔
والد اسامہ ندیم نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں سے میرے بیٹےکی تلخ کلامی اور جھگڑا ہوا تھا، بیٹے نے ان پولیس اہلکاروں سے جھگڑے کا مجھ سے ذکر کیا تھا۔
درخواست میں اسامہ کے والد نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے نام مدثر مختار، شکیل احمد، سعید احمد، محمد مصطفیٰ اور افتخار احمد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے بیٹےکو دھمکی دی تھی کہ تمہیں مزہ چکھائیں گے، گزشتہ رات ان پولیس اہلکاروں نے بیٹے کی گاڑی کا پیچھا کیا۔
مقتول کے والد نے درخواست میں بتایا کہ مرکزی شاہراہ پر میرے بیٹے کی گاڑی پر17 گولیاں چلائی گئیں، 5 پولیس اہلکاروں نے دہشتگردی اور درندگی کا مظاہرہ کر کے بیٹے کو مار دیا۔