ہزارہ پولیس نے ڈی آئی جی ہزارہ محمد علی بابا خیل کی سربراہی میں پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی دو روزہ ایس ایچ اوز کانفرنس کا انعقاد کیا۔کانفرنس میں ہزارہ ریجن کے 57تھانہ جات کے ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔ ایس ایچ اوز نے اپنے تھانوں کی کارکردگی اور تھانوں کی سطح پر درپیش مسائل و مشکلات سے ڈی آئی جی ہزارہ کو آگاہ کیا۔ دوروزہ کانفرنس کا انعقاد پولیس لائن مانسہرہ میں ڈی پی او مانسہرہ زیب اللہ خان کی سربراہی میں کیا گیا ۔
[pullquote]ویڈیو دیکھنے کے لیے پلے کے بٹن پر کلک کریں . [/pullquote]
ڈی آئی جی ہزارہ محمد علی بابا خیل نے کہا کہ ایس ایچ او پولیس کا چہرہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ایس ایچ اوز اپنے فرائض بہتر طریقے سے ادا کرتا ہے تو لوگوں کا پولیس پر اعتماد اور احترام بڑھ جاتا ہے ۔
ڈی آئی جی ہزارہ نے کہا کہ ایس ایچ اوز تھانوں کی عمارتوں کا ماحول صاف ستھرا اور خوبصورت بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور عوام کے درمیان دوریاں ختم کر کے تھانوں میں خوش اخلاقی اور شائستگی کے ساتھ پیش آیا جائے ۔انہوں نے تنبیہ کی کہ پولیس لوگوں کو جھوٹے اور بوگس پرچے درج کرکے تنگ نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا نظام بامعنی اور مثالی بنایا جائے گا ۔
ڈی آئی جی ہزارہ نے ہزارہ پولیس کے تمام ایس ایچ اوزکو خصوصی ہدایت اور خصوصی ٹاسک دیتے ہوئے کہاکہ تھانہ میں موجود مختلف مقدمات کی مال مسروقہ کی گاڑیوں کو قانونی کارروائی کرکے گاڑیوں کے مالکان کے حوالے کیے جائے۔ مجرمان اشتہاری کی گرفتاری، منشیات فروشی، ہوائی فائرنگ و دیگر جرائم کے خاتمہ اور روک تھام کیلئے عمائدین علاقہ کے تعاون سے مثبت اقدامات اٹھائیں جائے۔
ڈی آئی جی ہزارہ محمد علی بابا خیل نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ والے ایس ایچ اوز کیلئے تعریفی اسناد دینے کا بھی اعلان کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر ڈی پی او مانسہرہ زیب اللہ خان نے اپنے خطاب کے دوران ڈی آئی جی ہزارہ محمد علی بابا خیل کو پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی ایس ایچ اوز کانفرنس کو منعقد کرنے پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی جی ہزارہ نے پورے پاکستان میں تھانہ ایس ایچ اوز کو ایسے پلیٹ فارم مہیا کرنے میں پہلا قدم اٹھایا جس پلیٹ فارم کے زریعے ایس ایچ اوز نے بلا جھجک اپنے بات ریجنل پولیس آفیسر تک پہنچا سکیں گے۔ یہ پلیٹ فارم مستقبل میں پولیس فورس کیلئے ایک مشعل راہ ثابت ہوگا۔