پریم کے پریم میں کمی رہ گئی

رواں سال کے دوران سپر سٹار سلمان خان کی آنے والی دوسری فلم پریم رتن دھن پایو کوئی خاص تاثر نہیں چھوڑ سکی، گوکہ اپنے پہلےگیارہ دن کے اندر فلم تین سو ستر کروڑ کا بزنس کرچکی ہے ۔

بین الاقوامی فلم ڈسٹری بیوٹرز فوکس سٹار سٹوڈیو کے بینر تلے ریلیز ہونے والی اس تخیلاتی فلم کی کہانی انگریزی زبان کے ناول پرزنر آف زینڈا سے ماخوذ ہے۔

Prem_Ratan_Dhan_Payo_(album_cover)

فلم میں سلمان خان کا ڈبل رول ہے۔ ایک کردار میں وہ پریتم پور کے مہاراجہ یووراج وجے سنگھ ہیں جن کی منگیتر راج کماری میتھالی دیوی (سونم کپور) ہیں۔ مہاراجہ کو اس کے سوتیلے بھائی یووراج اجے سنگھ (نیل نیتن مکیش) اور منیجر سازش کرکے مارنے کی سازش کرتے ہیں۔ مہاراجہ ان کی سازش ناکام تو بنادیتا ہے لیکن انتہائی زخمی حالت میں حویلی کےایک خفیہ تہ خانے میں پہنچادیا جاتا ہے جس کا علم صرف اس کے معتمد خاص دیوان صاحب (انوپم کھیر) اور خاندانی ڈاکٹر کو ہوتا ہے۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ مہاراجہ اپنی تاج پوشی کی تقریب سے پہلے ہوش میں آجائے جس میں ان کی منگیتر راج کماری میتھالی دیوی بھی شرکت لت لیے خاص طور پر آرہی ہے۔اس ہی دوران محل کے مینیجر کی نظر نوٹنکی کرنے والے ایک عام سے زندہ دل اور ہنس مکھ انسان پریم دل والے (سلمان خان) پر پڑتی ہے جو اتفاق سے مہاراجہ کا ہمشکل ہے۔ پریم بھی اپنے مہاراج کی تاج پوشی دیکھنے کرنے اور راج کماری کے درشن کرنے محل کی طرف جارہا ہوتاہے۔ جب دیوان صاحب کو اس بات کا پتا چلاتاہے تو ان کو امید کی کرن نظر آتی ہے اور وہ بڑی مشکل سے پریم کو اس بات پر راضی کرتے ہیں کہ مہاراجہ کے صحتیاب ہونے تک وہ مہاراج کا روپ دھارے رکھے۔

PRDPposter

ادھر راج کماری جو مہاراجہ کی سنجیدہ طبیعت اور ضدی مزاج کی وجہ سے اس غلط فہمی کا شکار ہوتی ہے کہ مہاراجہ کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، جب مہاراجہ کے حلیے میں پریم سے ملتی ہے تو پریم اس کو یقین دلادیتا ہےکہ مہاراجہ اس ہی سے محبت کرتاہے۔ لیکن دراصل وہ میتھالی کے لیے پریم کاہی پیار ہوتاہے جو میتھالی کو اس کے قریب لے آتاہے۔ پریم راج کماری کو منانے کے علاوہ مہاراجہ کے باقی رشتے بھی لوٹا دیتا ہے جس میں اس کی روٹھی ہوئی سوتیلی بہنیں اور سوتیلا بھائی ہے جو اپنے ہی بھائی کے خلاف سازش کرکے اسے مارنے کی کوشش کرتا ہے۔

راج کمار صحتیاب ہوکراپنی جگہ واپس تو آجاتا ہے لیکن راج کماری کے لیے وہ جذبات پیدا نہیں کرپاتا جو پریم کے تھے۔ راج کماری بھی یہ حقیقت جان جاتی ہے کہ اب وہ مہاراجہ سے نہیں بلکہ پریم سے پیار کرتی ہے۔ فلم کا انجام بھی تخیلاتی ہے جس میں آخر میں سب ہنسی خوشی رہنے لگتے ہیں۔

Prem-Ratan-Dhan-Payo

سلماں خان مہاراجہ کے کردار سے کوئی خاص انصاف نہیں کرپائے لیکن پریم جیسے ایک لاابالی اور ہنس مکھ لڑکے کا کردار ہمیشہ کی طرح خوبی سے نبھاگئے۔سونم کپور کی اداکاری واجبی سی تھی البتہ راج کماری کے روپ میں وہ بہت جچ رہی تھیں۔ انوپم کھیر نے اپنے کردار سے پورا انصاف کیا۔

راج شری پروڈکشن کے بینر تلے بنی اس فلم کے ہدایتکار سورج آر پرجاتیہ ہیں جو اس سے قبل بھی سلمان خان کی شہرہ آفاق فلموں ’میں نے پیارکیا‘ اور ’ہم آپ کے ہیں کون‘ کی ہدایات دے چکے ہیں۔ لیکن اس مرتبہ سورج وہ تاثر نہیں چھوڑپائے اور ان کے کام میں کہیں تشنگی رہ گئی ہے۔

فلم کی سینماٹوگرافی بہت عمدہ ہے بلکہ اگر کہا جائے کہ جس چیز نے فلم کو سب سے زیادہ سنبھالا دیا تو وہ سینماٹوگرافی ہی ہے۔

کبھی کبھی محسوس ہوتا ہے کہ سلمان خان نے اپنے گرو سورج آر پرجاتیہ کا بھرم رکھنے کے لیے عجلت میں اس فلم کی حامی تو بھرلی لیکن اس کو پورا وقت نہیں دے پائے۔

لیکن اس سے سلمان خان کے مداحوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ فلم دیکھنے ضرور جائیں گے، چاہے بعد میں وہ بھی یہی رائے دیں کہ اس دفعہ ان کے دبنگ اور بجرنگی بھائی جان نےکوئی بڑا کارنامہ نہیں دکھایا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے