منگل : 22 ستمبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]برطانیہ کھیل کھیلنا بند کرے، جرمن وزیر کی لندن حکومت کو تنبیہ[/pullquote]

جرمن وزیر برائے یورپی امور نے برطانیہ کو تنبیہ کی ہے کہ وہ بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے ’کھیل کھیلنا بند کرے‘۔ لندن حکومت نے برسلز کے ساتھ ایک باقاعدہ بریگزٹ معاہدہ طے کیا تھا لیکن اب وہ اس معاہدے کے تحت خود پر عائد ہونے والی ذمے داریوں سے پیچھے ہٹنا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میں داخلی منڈی کے نام پر ایک نئے قانون کی ہاؤس آف کامنز میں منظوری اگلے ہفتے متوقع ہے۔ اس بارے میں جرمنی کے یورپی امور کے وزیر مملکت میشائل رَوتھ نے منگل کے روز برسلز میں کہا کہ جانسن حکومت کو دراصل یورپی یونین کے ساتھ اس تجارتی معاہدے کی فکر کرنا چاہیے، جس کو حتمی شکل دینے کے لیے اس کے پاس بہت ہی کم وقت بچا ہے۔ رَوتھ کے مطابق برطانیہ جو قانون سازی کرنا چاہتا ہے، بریگزٹ ڈیل کے بنیادی اصولوں کے منافی اور یورپ کے لیے قطعی ناقابل قبول ہو گی۔

[pullquote]روس میں کورونا وائرس کے نئے کیسز: روزانہ تعداد وسط جولائی کے بعد سب سے بلند سطح پر[/pullquote]

روسی حکام نے منگل کے روز بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کی انفیکشن کے چھ ہزار دو سو سے زائد نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ یہ روزانہ بنیادوں پر اٹھارہ جولائی کے بعد سے کسی ایک دن میں ریکارڈ کی گئی نئے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ روس اپنے ہاں اس وبا کے شکار مریضوں کی مجموعی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں چوتھا سب سے متاثرہ ملک ہے۔ وہاں اب تک تقریباﹰ گیارہ لاکھ سولہ ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید ایک سو ساٹھ روسی شہری اس وائرس کے ہاتھوں ہلاک ہو گئے۔ روس میں کووڈ انیس کے باعث ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اب انیس ہزار چھ سو پچاس ہو گئی ہے۔

[pullquote]آرکٹک کے علاقے میں سمندری برف دوبارہ تیز رفتاری سے پگھلنے لگی[/pullquote]

آرکٹک کے علاقے میں سمندری برف اس سال پھر بہت زیادہ تیز رفتاری سے پگھل رہی ہے۔ ماہرین نے گزشتہ ہفتے وہاں جس سمندری برفانی علاقے کی پیمائش کی، وہ تین اعشاریہ سات ملین مربع کلومیٹر بنتا ہے۔ یہ رقبہ انیس سو اناسی کے بعد سے اب تک ناپا گیا دوسرا کم ترین برفانی سمندری رقبہ ہے۔ موسمیاتی اور ارضیاتی ماہرین کے مطابق سمندر میں اس برف کے بہت تیز رفتاری سے پگھلنے کی وجہ زمین کے قطبین کے علاقوں میں پانی اور ہوا کے اوسط درجہ حرارت میں ہونے والا واضح اضافہ بنا۔

[pullquote]کراچی میں بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کا سانحہ: دو ملزمان کو سزائے موت سنا دی گئی[/pullquote]

پاکستانی شہر کراچی میں بلدیہ ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعے سے متعلق مقدمے میں آج ایک عدالت نے دو ملزمان کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ عدالت کے مطابق یہ آگ حادثاتی طور پر نہیں لگی تھی بلکہ دانستہ لگائی گئی تھی۔ دونوں ملزمان ایک مقامی سیاسی پارٹی کے کارکن تھے اور یہ آگ فیکٹری مالکان کی طرف سے بھتہ نہ دیے جانے پر لگائی گئی تھی۔ دو ہزار بارہ میں آتشزنی کے اس واقعے میں فیکٹری کے دو سو ساٹھ سے زائد کارکن ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ پاکستان میں صنعتی شعبے میں آگ کی وجہ سے انسانی اموات کا سب سے ہلاکت خیز سانحہ تھا۔ ملزمان کو سزائے موت کا حکم انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے سنایا۔

[pullquote]لفتھانزا مزید بچت کرنے پر مجبور، فضائی بیڑہ بھی چھوٹا کر دیا جائے گا[/pullquote]

جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا کو کورونا وائرس کی وبا، مسافروں کی تعداد میں کمی اور فضائی سفر کی پابندیوں کی وجہ سے اب اور بھی زیادہ بچت کرنا ہو گی۔ اس کمپنی نے منگل کے روز بتایا کہ اب اسے اپنے اور زیادہ کارکنوں کو ملازمتوں سے فارغ کرنا پڑے گا۔ اب تک کہا جا رہا تھا کہ اس ایئر لائن کے بائیس ہزار کل وقت ملازمین اپنے روزگار سے محروم ہو جائیں گے۔ پہلے بتایا گیا تھا کہ یہ ایئر لائن اپنی ایئر فلیٹ میں سو ہوائی جہازوں کی کمی کر دے گی۔ اب کہا گیا ہے کہ بہت برے کاروباری حالات کے باعث لفتھانزا اپنے ایک سو پچاس مسافر طیارے مستقل طور پر گراؤنڈ کر دے گی۔

[pullquote]برطانیہ میں کورونا وائرس کے خلاف وارننگ کا لیول بڑھا دیا گیا[/pullquote]

برطانیہ میں کورونا وائرس انفیکشنز کے دوبارہ بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے لندن حکومت نے اس وبائی مرض کے خلاف وارننگ کا لیول بڑھا کر تین سے چار کر دیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب وہاں یہ وائرس پہلے سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ وہاں کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووڈ انیس کے باعث انسانی ہلاکتوں کی تعداد دوبارہ بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔ انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کے مطابق اکتوبر کے وسط تک کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی روزانہ تعداد پچاس ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ اب تک برطانیہ میں تقریباﹰ بیالیس ہزار افراد اس وائرس کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں، جو کسی بھی یورپی ملک میں کووڈ انیس کے باعث ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

[pullquote]میرکل کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں توسیع کا مطالبہ[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کے چیلنجز کو پورا کرنے کے لیے اس عالمی ادارے کو خود کو نئے دور کے نئے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہو گا۔ چانسلر میرکل نے یہ بات اقوام متحدہ کے قیام کی پچھہترویں سالگرہ کے موقع پر اپنے ایک تہنیتی پیغام میں کہی۔ اس موقع پر انگیلا میرکل نے زور دے کر کہا کہ جرمنی توسیع شدہ سلامتی کونسل میں مزید ذمے داریاں اپنے سر لینے پر بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عالمی ادارہ صرف اتنا ہی مؤثر ثابت ہو سکتا ہے، جتنا اس کے تمام رکن ممالک مل کر۔

[pullquote]مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی فوجی برتری: وزیر دفاع بات چیت کے لیے امریکا میں[/pullquote]

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹس اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے لیے پیر کی رات یروشلم سے واشنگٹن روانہ ہو گئے۔ ان کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین فوجی تعاون کو مرکزی حیثیت حاصل رہے گی۔ اس کے علاوہ بینی گینٹس اس امر پر بھی زور دیں گے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ معمول کے تعلقات کے قیام کے باوجود مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کو حاصل فوجی برتری بہر صورت قائم رہنا چاہیے۔ متحدہ عرب امارات چاہتا ہے کہ وہ امریکا سے ایف پینتیس جنگی طیارے حاصل کرے لیکن اب تک اسرائیل خطے کا وہ واحد ملک ہے، جس کے پاس یہ جدید ترین امریکی جنگی طیارے موجود ہیں۔

[pullquote]لیبیا کی وجہ سے ترک کمپنی پر یورپی پابندیاں: انقرہ کا یورپ پر دوہرے معیارات کا الزام[/pullquote]

ترکی نے کہا ہے کہ ایک ترک کمپنی اَوراسیا شپنگ پر یورپی یونین کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیاں یورپ کے دوہرے معیارات اور متعصبانہ رویوں کی عکاس ہیں۔ اس ترک کمپنی پر برسلز کی طرف سے پابندیاں اس لیے لگائی گئی ہیں کہ وہ مبینہ طور پر خانہ جنگی کے شکار شمالی افریقی ملک لیبیا کو ہتھیاروں کی فراہمی پر عائد اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی تھی۔ کل پیر کے روز یورپی یونین نے اس ترک شپنگ کمپنی کے جملہ اثاثے بھی مجمند کر دیے تھے۔ یورپی یونین کے مطابق اس کمپنی نے اپنے ایک بحری جہاز کے ذریعے لیبیا میں ہتھیار اسمگل کیے۔ ترک وزارت خارجہ نے اَوراسیا شپنگ پر عائد کی گئی یورپی پابندیوں کو ایک غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔

[pullquote]اطالوی عوام کا ملکی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کو چھوٹا کر دینے کا فیصلہ[/pullquote]

اٹلی میں ایک عوامی ریفرنڈم میں شہریوں نے ملکی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کو ایک تہائی حد تک چھوٹا کر دینے کی حمایت کر دی ہے۔ ابتدائی نتائج کے مطابق تقریباﹰ ستر فیصد شہریوں نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں ارکان کی تعداد میں فی کس ایک تہائی سے زیادہ کی کمی کی حمایت کر دی۔ اس عوامی فیصلے پر عمل درآمد سے ایوان زیریں کے ارکان کی تعداد آئندہ چھ سو تیس سے کم ہو کر چار سو رہ جائے گی جبکہ ایوان بالا یا سینیٹ کے ارکان کی تعداد بھی تین سو پندرہ کے بجائے دو سو کر دی جائے گی۔ اس ملکی ریفرنڈم کے انعقاد کے پیچھے سب سے بڑی قوت وزیر خارجہ لوئیجی دی مائیو کی سیاسی جماعت فائیو سٹار موومنٹ تھی۔

[pullquote]بھارت میں چار منزلہ رہائشی عمارت کا انہدام، ہلاکتوں کی تعداد بیس ہو گئی[/pullquote]

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے ایک نواحی شہر میں ایک چار منزلہ رہائشی عمارت کے انہدام کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر اب بیس ہو گئی ہے۔ اب تک امدادی کارکن بیس دیگر مکینوں کو اس عمارت کے ملبے سے زندہ نکال چکے ہیں۔ تقریباﹰ پچیس افراد اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، جن کی جانیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ کل پیر کو علی الصبح زمیں بوس ہو جانے والی اور پینتیس سال پرانی یہ رہائشی عمارت فوری مرمت کی متقاضی تھی مگر کورونا وائرس کی وبا کے باعث یہ مرمت ملتوی کر دی گئی تھی۔

[pullquote]ٹور دی فرانس سائیکل ریس: ڈوپنگ کے شبے میں دو افراد گرفتار[/pullquote]

ایک سو ساتویں ٹور دی فرانس سائیکل ریس کے اختتام کے صرف ایک روز بعد سائیکلنگ کے کھیل کو ایک بار پھر ڈوپنگ کے ایک بڑے اسکینڈل کے خطرے کا سامنا ہے۔ فرانسیسی شہر مارسے میں ریاستی دفتر استغاثہ کی خاتون اہلکار ڈومینیک لاراں نے بتایا کہ ابتدائی چھان بین کے بعد ’آرکِیا سامسِک‘ نامی ریسنگ ٹیم کے دو ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان کے قبضے سے کھلاڑیوں کی جسمانی صلاحیت بڑھانے والی کئی ایسی مصنوعات اور ادویات برآمد ہوئیں، جن میں سے چند اپنے استعمال کے طریقہ کار کے لحاظ سے ڈوپنگ کے زمرے میں آتی ہیں۔ حکام نے گرفتار شدگان کے نام نہیں بتائے، مگر کولمبیا کے سٹار کھلاڑی نائرو کوئنتانو اسی ریسنگ ٹیم کا حصہ ہیں، جن کی رہائش گاہ کی گزشتہ بدھ کے روز تلاشی بھی لی گئی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے