لاہور: ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف کی عبوری ضمانت میں پیر تک توسیع کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں شہبازشریف کی منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی جس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کے صدر عدالت میں پیش ہوئے۔
شہباز شریف کا عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب نے کہا کہ یہ بے نامی اثاثے میرے ہیں، مجھ پر بہت بھاری الزامات لگائے گئے، کہا گیا کہ میرے بچوں کے اثاثہ جات میرے ہیں، بطور وزیر اعلیٰ کرپشن کے الزامات ہیں۔
عدالت نے شہبازشریف سے مکالمہ کیا کہ آپ کے وکیل آپ کی طرف سے دلائل مکمل کر لیں گے، آپ عدالت کو اسسٹ کرنا چاہتے ہیں تو اپنے وکیل سے مشورہ کرلیں، اگر کوئی بات رہ جائے تو دلائل کے بعد کر سکتے ہیں۔
شہبازشریف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریفرنس فائل ہوچکا اور تفتیش مکمل ہوگئی تو پھر گرفتاری کیوں ؟ حکومت شہبازشریف کو اندر کرکے کھیل کھیلنا چاہتی ہے، شہباز شریف کی گرفتاری کسی کی انا کی تسکین سے زیادہ کچھ نہیں،کیس دو منٹ کا ہے سب واضح ہے۔
عدالت نے شہبازشریف اور ان کے وکلا کے دلائل سنے جس کے بعد قائد حزب اختلاف کی ضمانت میں پیر تک توسیع کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ پیر کی صبح ساڑھے 10 بجے دوبارہ درخواست پر سماعت کرےگا۔