تماشہ: بہترین کہانی، کمزور فلم

ہدایتکار امتیاز علی کی نئی فلم تماشہ عام ناظرین کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی۔یہ فلم ان لوگوں کے لیے بہترین کا درجہ رکھتی ہے جو امتیاز علی کے کام کے مزاج کو سمجھتے ہیں۔

deepika-ranbir-tamasha-7598
فلم کی کہانی ایک نوجوان وید وردھان ساہنی (رنبیر کپور) کے گرد گھومتی ہے جو کرنا کچھ اور چاہتا ہے لیکن باپ (جاوید شیخ) کی خواہش کے آگے دوسرا کام کرنے پر مجبور ہے، جس کی وجہ سے اس کی شخصیت کے دو رخ ہوگئے ہیں جس کا اس کو خود بھی معلوم نہیں۔
فلم کے شروع میں وید کا پچپن دکھایا گیا ہے جو شملہ میں سکول ختم ہونےکے بعد ایک داستان گو کے پاس جاتاہے جو اسے محبت کی داستانوں میں سے ہر دن کوئی نئی کہانی سناتا ہے، جس کے کردار کبھی رام سیتا ہوتے ہیں، کبھی ٹرائے کے ہیلن اور پیرس اور کبھی لیلیٰ مجنوں۔ کہانیاں سنتے سنتے وید بھی اپنے آپ کو کہانیوں کا کردا تصور کرنے لگتاہے اور کبھی کھبی وہ خود کو رومیو سمجھتا ہے۔ لیکن اسے یہ یقین ہوتا ہے کہ رومانوی کہانیوں کا انجام ہمیشہ ایک سا ہوتا ہے یعنی جدائی۔۔ وہیں پر اس کا کہانیاں لکھنے اور اداکاری کا شوق پروان چڑھتا ہے۔

لیکن بڑا ہونے پر اس کو اپنی خواہش کے بر عکس اور اپنے باپ کے حکم کے مطابق دہلی جاکر انجیبئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں نوکری کرنی پڑتی ہے۔

images (1)

فلم کاباقاعدہ آغاز فرانس کے شہر کورسیکا سے ہوتاہے جہاں تارا مہیشوری (دیپیکا پادوکون) چھٹیاں گزارنے گئی ہے لیکن وہاں اس کا پاسپوڑٹ اور رقم سے بھرا بیگ غائب ہوجاتا ہے۔ ہندوستان میں اطلاع دینے کے لیے فون کی تلاش میں اس کی ملاقات وید سے ہوجاتی ہے جس کے موبائل فون سے تارا کا مسئلہ حل ہوتاہے۔ باتوں کے دوران پتا چلتا ہے کہ وید بھی وہاں چھٹیاں گزارنے آیا ہوا ہے، لیکن اس وقت وہ اپنے جنون میں ہے اور ایک ڈان کا روپ دھارے ہوئے ہے۔ اور جب تارا اس کو اپنے بارے میں بتانے لگتی ہے تو وہ اسے روک دیتا ہے اور کہتا ہے کہ ہم یہاں پر ایک دوسرے کو اپنے بارے میں سچ نہیں بتائیں گے ، صرف اداکاری کریں گے، اور اس سفر کے بعد کبھی ایک دوسرے سےنہیں ملیں گے۔ تارا کو یہ خیال اچھا لگتا ہے اور وہ بھی اپنا فرضی نام مونا ڈارلنگ رکھ لیتی ہے۔ پورے سفر کے دوران دونوں اپنے کرداروں میں رہتے اور ایک دوسرے کو اپنے بارے میں کچھ سچ نہیں بتاتے۔

اس ہی دوران تارا کا پاسپورٹ آۤجاتاہے۔ کورسیکا سے جاتے ہوئے اسے احساس ہوتا ہےکہ وہ وید کی محبت میں گرفتار ہوچکی ہے، لیکن وعدے کے مطابق وہ وید سےملے بغیر ہی کلکتہ واپس چلی آتی ہے۔

چار سال وید کی یاد میں گزارنے کے بعد تارا کو آخر وہ دہلی کے ایک لائبریری میں مل جاتا ہے۔ یہاں دونوں ایک دوسرے کو اپنے بارے میں سچ بتادیتے ہیں اور ملاقاتوں کا سلسلہ پھر سے شروع ہوجاتاہے۔ اپنی سالگرہ والے دن جب وید تارا کو منگنی کی انگوٹھی دینے کی کوشش کرتاہے تو تارا یہ کہ کر انکار کردیتی ہے کہ دہلی میں اتنے دن تک وہ اس وید کو تلاش کرتی رہی جس سے وہ کورسیکا میں ملی تھی۔ اس کو اس وید سے محبت ہے، اس مشینی وید سے نہیں جس کے شب و روز ہمیشہ ایک ہی طرح کے ہوتے ہیں، اور جن میں کوئی ہلچل نہیں۔
اس وقت وید اپنے اصل کی تلاش میں نکلتا ہے اور نوکری چھوڑ کر شملہ واپس چلا جاتا ہے۔ وہاں اس ہی داستان گو سے مل کر وہ دل کا فیصلہ ماننے کی ٹھان لیتاہے۔ آخرمیں وید اپنے پاب کو اپنی خواہش کے مطابق زندگی گزارنے کے لیے قائل کرلیتاہے۔
فلم کی کہانی بھی امتیاز علی نے تحریر کی ہے جبکہ پروڈیوسر ساجد ناڈیا والا ہیں۔فلم نے دو ہفتوں کی دوران باکس آ فس پر صرف 98 کروڑ کا بزنس کیاہے۔

imagesفلم کا موضوع اچھوتا ہے اور مکالمے جاندار ہیں۔ کیمرہ ورک بہت جاندار ہے، حسین مناظر کو انتہائی خوبصورتی کے ساتھ فلمایا گیا ہے۔ لیکن! سٹوری بورڈ میں جھول ہونے کی وجہ سے ناظرین فلم سے وہ تعلق جوڑنے میں ناکام نظر آئے جس کی فلمساز اور کہانی نویس کو توقع تھی۔
حالانکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فلم میں رنبیر کپور نے ہمیشہ کی طرح کھل کر اداکاری اور دیپیکا پاڈوکون بھی اپنے بھرپور انداز میں نظر آئیں۔ پاکستانی سپر اسٹار جاوید شیخ بھی اپنے کردار سے پورا انصاف کیا ہے ۔
فلم کی ریلیز سے قبل لوگوں کو اس کی موسیقی سے بہت امیدیں وابستہ تھیں، لیکن معلوم نہیں کہ اے آر رحمان کی کیا مجبوری تھی کہ ناظرین کے لیے کہیں تشنگی چھوڑ گئے۔

یہاں یہ بات بھی قابل زکر ہے راک سٹار، برفی، اور یہ جوانی ہے دیوانی کے بعد سپر اسٹار کی صف میں شامل ہونے والے رنبیر کپور کی یہ یکے بعد دیگرے چوتھی فلاپ فلم ہے۔

جب وی میٹ، لو آج کل، راک سٹار، کاک ٹیل اور ہائی وے جیسی لگاتار سپر ہٹ فلمیں دینے کے بعد امتیاز علی تماشہ میں ایک بہترین کہانی کو بہتر طریقے سے سکرین پر نہیں لاسکے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے