چند لمحات سبیلا بی بی کے ساتھ

کبھی کبھی انسان کو اپنے لیے اپنے گھر کے لئے ایسے ایسے کام بھی کرنا پڑتے ہیں کہ جو کبھی انسان نے سوچا بھی نہیں ہوتا. ایسی ہی کہانی ہے سبیلا بی بی کی ہے.

سبیلا بی بی کی کہانی ان کی اپنی زبانی….

میرے خاندان میں پانچ افراد ہیں جن کی زمہ داری میرے کاندھوں پہ ہے. میں پانچ سال سے پنڈی کے علاقے چکلالہ میں برگر کا سٹال چلا رہی ہوں. اور الحمد للہ بہت اچھا گز بسر ہو جاتا ہے.سٹال پر میں میری ایک بیٹی اور بیٹا مل کر کام کرتے ہیں. ہم یہاں شام 4 بجے سے رات 10 بجے تک کام کرتے ہیں.یہ ایک بہت ہی مشکل کام ہے کہ روز مرہ کی مصروفیات کو اور گھر کے کام کاج کو ایک ساتھ لے کر چلنا…الحمد للہ! میں جس جگہ کھڑی ہوں. یہ ایک بہت ہی اچھا علاقہ ہے. لوگ میری بہت عزت کرتے ہیں.سب سے اچھی اور مزے کی بات جو انہوں نے بتائی کہ جب سبیلا بی بی نے یہ کاروبار شروع کیا تو آرمی کے کچھ بچوں نے انہیں سلوٹ کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی.

میں بہت فخر محسوس کرتی ہوں کہ میں نے اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرنے کی خاطر کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلایا بلکہ اپنی محنت سے اور ہنر سے کام کر کے اپنا پیٹ پال رہی ہوں اور مجھے یہ ہمت اور حوصلہ میری ضروریات دیتیں ہیں. میں کچھ پیسے اپنے کام میں خرچ کرتی ہوں اورباقی اپنے بچوں کے لیے. اللہ کا شکر ہے کہ اس آمدنی میں میرا گھر بہت اچھے طریقے سے چل رہا ہے.

میں نے کبھی خواہشات پورا کرنے کا نہیں سوچا کیوں کہ خواہشات تو انسان کی لاکھوں روپے سے بھی پوری نہیں ہوتیں. لوگ سمجھتے ہیں کہ صرف مرد کی زمہ داری ہے گھر کو چلانا یا یوں کہہ لیجیے کہ ہمارے معاشرے میں عورت کو اس قابل نہیں سمجھتا جاتا کہ وہ بھی کچھ کرسکتی اپنے گھر کو چلا سکتی ہے اور شاید عورت مرد سے زیادہ اچھے طریقے سے مینیج کر سکتی ہے.

مجھے ہی دیکھ لیں میرا شوہر کینسر جیسے لاعلاج مرض میں مبتلا ہے. اپنے شوہر کا علاج اور بچوں کی پڑھائی کی زمہ داری اب میرے کاندھوں پر ہے اور میں اسے بہت بہترین طریقے سے نبھا رہی ہوں. میری خواہشات اور ضروریات اب صرف میرے شوہر کا علاج اور بچوں کی تعلیم ہے. کام کوئی بھی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا. جب ہم ہمت اور حوصلہ اور لگن کا دامن پکڑ کر کوئی کام کرتے ہیں تو کامیابی کو ہمارے قدم چومنے سے کوئی نہیں روک سکتا.

پیغام
محنت کو اپنا ہنر بنائیں اور عزت والی زندگی کا انتخاب کریں.👍

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے