ٹوکیو: جاپانی عوام کو احساس ہوگیا ہے کہ کووڈ 19 میں مسلسل منہ ڈھانپنے اور اس تناؤ سے گزرنے کے بعد طبعیت بوجھل ہوچکی ہے۔ اب وہ معمول پر آنے کے لیے باقاعدہ طور پر دوبارہ مسکرانا سیکھ رہے ہیں۔
اس کے لیے جاپانی عوام نے ’سند یافتہ ماہرینِ مسکراہٹ‘ سے رابطہ کیا ہے جو کچھ رقم لے کر انہیں مسکرانا سکھا رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جاپانی باشندے اپنی مسکراہٹ، تہذیب اور خوش اخلاقی کے متعلق بہت فکرمند رہتے ہیں۔
اب چونکہ کووڈ کی عالمی وبا کو باضابطہ طور پر ختم قرار دیا گیا ہے تو جاپان میں ’تبسم کے استاد‘ کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بعض افراد نے کہا ہے کہ کووڈ کی وجہ سے وہ چند روز تک ماسک پہننے پرمجبور تھے لیکن اب عالمی ادارہ برائے صحت کی جانب سے کووڈ وبا کے خاتمے کے اعلان کے بعد دوبارہ معمول کی جانب گامزن ہیں۔ تاہم اکثر افراد نے اعتراف کیا کہ وہ مسکرانا بھول چکے ہیں۔
مسکراہٹ کے ایک کوچ کائیکو کاوانو نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی دوبارہ مسکرانا سکھارہی ہے۔ حقیقی مسکراہٹ میں چہرے کے پٹھوں کو خاص انداز میں حرکت دینے کی مشق کرنا ہوتی ہے اور مسکرانے والے کو ذہنی طور پر اس سے افاقہ بھی ہوتا ہے۔
کائیکو پہلے چہرے کے عضلات کو جنبش دینا سکھاتے ہیں۔ اس کے بعد آئینے کے سامنے کھڑے ہوکر مسکراہٹ کی مشق کرائی جاتی ہے۔
ماہرین اب تک 4000 افراد کو ہنسنے اور مسکرانے کی تربیت دے چکے ہیں.