کراچی : پولیس نے 40 لاکھ روپے مالیت کے گمشدہ زیورات برآمد کرکے خاتون مسافر کے حوالے کر دیے

کراچی میں پولیس نے 40 لاکھ روپے مالیت کے گمشدہ زیورات برآمد کرکے خاتون مسافر کے حوالے کر دیے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر حسن سردار نیازی کے مطابق ایک خاتون مسافر سائرہ مصطفی شیخ 7 اگست کو اسلام آباد سے ایک پرواز سے کراچی پہنچی تھیں۔

 

پولیس کی جانب سے برآمد کیا جانے والا سامان خاتون کے حوالے کیا جا رہا ہے / فوٹو بشکریہ افضل ندیم ڈوگر

انہوں نے بتایا کہ جب خاتون گھر پہنچیں اور اپنا سامان چیک کیا، تو ان کا ایک بیگ سامان میں موجود نہیں تھا جو وہ ائیرپورٹ پارکنگ ایریا میں ٹرالی سے اٹھانا بھول گئی تھیں۔

خاتون نے ائیرپورٹ تھانے میں رپورٹ درج کرائی اور بتایا کہ بیگ میں 40 لاکھ روپے مالیت کے زیورات، 40 ہزار روپے نقد، بینکوں کے مختلف کارڈز اور دستاویزات موجود تھیں۔

پولیس کے مطابق اس سلسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ایئر لائن کے عملے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی مگر کسی کو گمشدہ بیگ کے بارے میں علم نہیں تھا۔

یہ وہ سامان ہے / فوٹو بشکریہ افضل ندیم ڈوگر
یہ وہ سامان ہے / فوٹو بشکریہ افضل ندیم ڈوگر

ایس ایچ او ائیرپورٹ انسپکٹر کلیم موسی نے بتایا کہ انہوں نے ائیرپورٹ پارکنگ ایریا کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا تو شکایت درج کرانے والی خاتون مسافر کی گاڑی کے ساتھ ایک اور گاڑی بھی کھڑی پائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید چھان بین کے دوران اس گاڑی کے ڈرائیور کو مذکورہ بیگ اٹھا کر لے جاتے بھی دیکھا گیا۔

پولیس کے مطابق ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے مذکورہ گاڑی کا ریکارڈ نکالا گیا تو وہ ایک ادارے کی ملکیت تھی جس پر پولیس نے کمپنی سے رابطہ کیا۔

یہ واقعہ کراچی ائیرپورٹ میں پیش آیا تھا / فوٹو بشکریہ افضل ندیم ڈوگر
یہ واقعہ کراچی ائیرپورٹ میں پیش آیا تھا / فوٹو بشکریہ افضل ندیم ڈوگر

پولیس حکام نے بتایا کہ کمپنی کے سکیورٹی عملے نے مطلوبہ بیگ پولیس کے حوالے کیا جو کہ ان کے ڈرائیور نے لاوارث قرار دے کر کمپنی کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرایا تھا۔

پولیس کے مطابق سربمہر بیگ میں تمام سامان موجود تھا جو خاتون کے حوالے کر دیا گیا۔

ایس ایس پی ملیر حسن سردار نیازی نے اچھا کام کرنے پر ایس ایچ او ائیرپورٹ کلیم موسی اور ان کی ٹیم کے لیے انعامات کا اعلان کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے