سعودی عرب کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 7 مزید معاہدوں پر دستخط کے بعد مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں کی تعداد 27 سے بڑھ کر 34 ہوگئی. سفیر کے مطابق معاہدوں کا کل حجم 2اعشاریہ 8 بلین ڈالر ہوگیا ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان بلین ڈالرز کے معاہدے
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 500 ملین ڈالرز کے معاہدوں پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے جس سے پاکستان میں معیشت کی نئی راہیں کھلیں گی .
سعودی عرب کے دارلحکومت رہاض میں پاکستانی میڈیا کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 7 مزید معاہدوں پر دستخط کے بعد مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں کی تعداد 27 سے بڑھ کر 34 ہوگئی. سفیر کے مطابق معاہدوں کا کل حجم 2اعشاریہ 8 بلین ڈالر ہوگیا ہے۔
احمد فاروق نے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے خاص ہدایت تھی کہ سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے دوران جن مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ،ان کو عملی شکل دینے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
پاکستانی سفیر نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کی حالیہ دورے کے دوران سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری سے اہم ملاقات ہوئی ہے . انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے منصوبوں میں سے 5 منصوبوں پر کام تکمیل کی جانب گامزن ہے ۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستان ہیومن ریسورس کی فراہمی کیلے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک ہے.
سعودی عرب سے برادرانہ تعلقات کے ساتھ معاشی تعلق بھی بن رہا ہے: پاکستانی سفیر
سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اہم کوششیں جاری ہیں اور سعودی عرب ان کوششوں میں ایک اہم حصے دار ہے۔
سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ دیرینہ برادرانہ تعلقات تو تھے ہی لیکن اب وہ معاشی تعلق میں تبدیل ہو رہے ہیں جس سے پاکستان کی معیشت پر مثبت اثر ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کی ثقافت کو ایک سطح پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ پاکستان کوشاں ہے کہ سعودی عرب میں فوڈ سکیورٹی کی برآمدات کو بڑھایا جائے۔‘
پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے سعودی عرب ایک اہم حصے دار ہے، وزیراعظم کی سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری سے ملاقات میں ان معاہدوں کو عملی جہت دینے پر بات ہوئی ہے .
گذشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی تعاون کے نئی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کا دورہ پاکستان
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مشترکہ مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں اور وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں، جو وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی اس ملاقات سے امر کی عکاس ہے۔
10 اکتوبر 2024 کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کے دورہ پاکستان کے موقع پر سعودی اور پاکستانی کاروباری اداروں کے درمیان دو ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
اسلام آباد اور ریاض کے درمیان پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل (ایس پی ایس سی سی) کے قیام کے لیے معاہدے پر دستخط کیے گئے تاکہ سیاسی، سکیورٹی، معاشی اور ثقافتی تعاون کے شعبوں میں فیصلہ سازی اور عمل درآمد کو تیز اور منظم کیا جا سکے۔
اس کونسل کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کو بہتر بنانے کے ساتنھ ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔
29 اکتوبر 2024 کو پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ریاض میں جاری فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو سمٹ کے موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مضبوط پاکستان سعودی اقتصادی شراکت داری کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے دائرہ کار میں جاری دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے سعودی وفد کے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس دورے کے دوران دستخط کردہ مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کی بنیاد پر پاکستان سعودی عرب معاشی شراکت داری کا احاطہ ہوتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے متعلق معاملات پر سعودی عرب کی اسلام آباد کی حمایت پر محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
انہوں نے فیوچر انوسٹمینٹ کانفرنس کے انعقاد پر سعودی ولی عہد کی دور اندیش قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ سعودی وژن 2030 پاکستان کے کلیدی پالیسی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔