شرمین عبید چنائے نے دوسرا آسکر حاصل کرلیا

شرمین عبید چنائے کی فلم ’اے گرل ان دی ریور‘ نے ۸۸ ویں اکیڈمی ایوارڈ کی تقریب میں مختصر دورانیے کی دستاویزی فلم کی کیٹگری میں آسکر ایوارڈ حاصل کرلیا ہے۔

یہ کسی پاکستانی کے لیے دوسرا آسکر ایوارڈ ہے۔ پاکستان کا پہلا آسکر بھی ۲۰۱۲ میں شرمین ہی کو ان کی فلم ’دی سیونگ فیس‘ پر دیا گیا تھا۔

ابھی تک صرف گیارہ خواتین ہدایت کاروں نے دستاویزی فلم کی کیٹیگری میں آسکر ایوارڈ جیتے ہیں اور شرمین ان میں سے ایک ہیں۔

Screenshot_2016-02-29-22-56-07-640x469

ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد شرمین نے کہا کہ ’جب کئی پرجوش خواتین مل کر کام کرتی ہیں تو ایسا ہی کچھ ہوتا ہے۔ ان میں صبا جس کی کہانی پر یہ فلم مبنی ہے، شیلا نیونس، ایچ بی او کی لیزا ہیلر، فلم کی شروعات سے لے کر آج تک میرے ساتھ رہنےوالی ٹینا برائون قابل زکر ہیں۔‘

شرمین نے خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے مردوں کو بھی سراہا جس میں ان کی پروڈکشن ٹیم اور ان کے قریبی ساتھی شامل ہیں۔

اس کےعلاوہ انھوں نے اپنے والد اور شوہر جیسے مردوں کا بھی زکر کیا جو خواتین کو تعلیم حاصل کرنے اور اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا حوصلہ دیتے ہیں۔
شرمین نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ہفتے یہ فلم دیکنھے کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ غیرت کے نام پر قتل کے قوانین میں ترامیم کریں گے۔

’یہ فلم کی طاقت ہے۔‘

Sharmeen Obaid-Chinoy at the 88th Academy Awards [F] (1)

شرمین عبید چنائے فلمز اور ایچ بی او پرودکشن کی یہ فلم اے گرل ان دی ریور: پرائس آف فارگونیس‘ پاکستان میں غیرت کے نام پر والے قتل کے موضوع پر بنائی گئی ہے۔ فلم کی کہانی ایک اٹھارہ سالہ لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو غیرت کے نام پر اپنے والد اور چچا کی جانب سے کیے جانے والے حملوں میں بچ جاتی ہے اور پھر مقامی پولیس کی مدد سے ان دونوں کو سزا دلوانے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔
اس سلسلے میں شرمین عبید چنائے نے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف ’دی پرائس آف فارگونیس‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی تھی، جس کے زریعے سول سوسائٹی،اور اہم اور متعلقہ افراد کو متحرک کیا گیا اور پارلیمنٹ نے ۲۰۱۴ میں غیرت کے نام پر قتل کے انسدا کے قوانین پاس کیے۔

یہ بل اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ غیرت کے نام پر جرائم سے متاثرہ افراد اپنے زمہ داران کومعاف نہ کریں جو اکثر واقعات میں ان کے اپنے خونی رشتے ہوتے ہیں۔ حقیقتا اس بل کا مقصد یہی ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کو روکا جائے۔ ملک کے موجودہ قوانین متاثرین کو بھرپور تحفظ فراہم نہیں کرتے۔

اے گرل ان دی ریور امریکا کے کیبل ٹی وی نیت ورک ایچ بی او پر سات مارچ کو دکھائی جائے گی ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے