سعودی عرب کا فوجی اتحاد مضحکہ خیز ہے۔ایرانی سفیر

اسلام آباد: ایرانی سفیر مہدی ہنردوست نے دہشتگردی کے خلاف بنائے جانے والے سعودی فوجی اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ‘مضحکہ خیز’ قرار دے دیا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میٹ دی پریس سے خطاب میں ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ داعش عالمی سلامتی کیلئے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ سعودی فوجی اتحاد میں دہشتگردی اور جنگ سے متاثرہ ممالک عراق، شام اور ایران کو اس اتحاد میں کیوں شامل نہیں کیا گیا۔

ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان درینہ اور انتہائی مضبوط تعلقات ہیں جن میں مزید مضبوطی اور وسعت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر پاکستان کو 3 ہزار میگاواٹ تک بجلی کی فراہمی پر بات ہوگی۔

ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف بنایا جانا والا سعودی فوجی اتحاد مضحکہ خیرہے، ایک طرف سعودی عرب نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے فوجی اتحاد بنایا ہے تو دوسری جانب دہشتگردوں اور انتہاپسندوں کی کھلی مدد کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اگر دہشتگردی جیسے عفریت کے خلاف سنجیدہ تھا تو ایران اور عراق کو اتحاد میں شامل کیوں نہ کیا۔

مہدی ہنردوست نے کہا کہ بین الاقوامی دہشتگردوں کے بینک اوکانٹس بھی ہیں اور انہیں لاجسٹک سپورٹ بھی دی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ داعش سیکیورٹی کیلئے عالمی چیلنج بن چکا ہے۔

ایک سوال پر مہدی ہنردوست کا کہنا تھا کہ ایران سعودی عرب کے تعلقات کے معاملے پر بعض ممالک جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے کردار کا خیرمقدم کیا تھا، تاہم پاکستان کو بتا دیا تھا کہ مفاہمت کیلئے ابھی حالات سازگار نہیں ہیں۔

مہدی ہنردوست کا کہنا تھا کہ ایران اپنے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کرےگا۔ انسداد منشیات اور انسداد دہشتگردی کیلئے ایران خلوص نیت سے کوششیں کررہا ہے اور اپنی سرزمین کو منشیات اسملنگ اور دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے