ٹی وی چینلز کے پانچ چھ صحافی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے چیمبر میں سید خورشید احمد شاہ سے دبئی میں آصف زرداری سے ہونے والی ملاقات کا احوال جاننے پہنچتے ہیں…
ابھی سلام دعا کا مرحلہ ہی ہے کہ دروازہ کھلتا ہے اور سب چونک جاتے ہیں. وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی مسکراتے چہرے کے ساتھ اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں آمد یقینا ٹی وی رپورٹرز کے لیئے دن کے افتتاحی بیپر کی سوغات تھی. موبائل کیمرے آن ہونے میں جتنا وقت لگا اتنے میں پرویز رشید پرتپاک انداز میں اپوزیشن لیڈر سے گلے مل کر کمرے میں موجود صحافیوں اور دیگر افراد سے مصافحہ کر رہے ہیں..
[pullquote]جانے پہچانے صحافیوں کی فرمائش ہو اور سیاستدان لبیک نہ کہیں کیسے ہو سکتا ہے. آخر روز کا تعلق ہے نبھانا فرض ہے.
[/pullquote]
اپوزیشن لیڈر سے پرویز رشید کے آکر ملنے کا سین کیمروں کے سامنے دوبارہ ہوتا ہے.
وزیر ثقافت بھی ہیں تو شائقین کی ڈیمانڈ سے بے خبر کیسے رہ سکتے ہیں. اسی لیے شائید سین میں جان ڈالنے کے لیئے شاہ صاحب سے جھک کر ملتے ہیں…بس
فوٹیج واٹس ایپ ہوئی. ٹی وی چینلز کے نیوز روم پہنچی تو فیصلہ سازوں کی موج لگ گئی.. مطلب کی قیمتی شے جو مل گئی…
الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیئے حکومت اپوزیشن کا پہلا باضابطہ رابطہ ویسے بھی بڑی خبر تھی اوپر سے جھک کر ملنے کا تڑکا. مگر شام تک بڑی خبر ایک طرف "تڑکا” بازی لے گیا.پھر بلاول کے ٹویٹ نے مہر ثبت کر دی کہ اصل خبر تو ہے ہی جھک کر ملنا.
ایک فرمائشی سین اس دن ملک کی سب سے بڑی خبر بنا رہا.
ایسا نہ پہلی بار ہوا نہ آخری بار، اس لیئے ہم صحافی دوست آج پھر کسی نئی خبر …معاف کیجئے گا… سین کی تلاش میں ہیں. فکر نہ کریں سین نہ ملا تو خود فلما لیں گے. آخر کام جو کرنا ہے.