ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان نے حال ہی میں کوٹ ڈیجی کے تاریخی گوداموں کی مرمت کے بعد اس منصوبے کو خیرپور کی ضلعی انتظامیہ اور کمشنر سکھر کے حوالے کردیا۔
اس ضمن میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں کمشنر سکھر عباس بلوچ اور ڈی سی خیر پور فیاض حسین کے علاوہ مقامی انتظامیہ کے بیشتر نمائندے اور مہمان شریک ہوئے۔
تقریب میں ہیریٹیج فاؤنڈیش کے پروجیکٹ مینیجر نعیم حسین شاہ نے فاؤنڈیشن اور منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور کمشنر سکھر عباس بلوچ کے مسلسل تعاون کا شکریہ ادا بھی کیا۔
اس موقع پر عباس بلوچ نے سندھ کے تاریخی ورثے کے تحفظ کی اہمیت پر زور ڈالا اور اس سلسلے میں ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انھوں نے فاؤنڈیشن کی بانی اور چیئر پرسن یاسمین لاری کو سب کےلیے ایک بہترین مثال قرار دیا ۔
اس منصوبے کے تمام اخراجات پرنس کلاز فنڈ اور ہیریٹیج فاؤندیشن کی جمع کردہ رقوم کے ذریعے پورے کیے گئے۔ منصوبے میں گنبد والی تین عمارتوں کی مرمت کا کام شامل ہے جو کسی زمانے میں گودام کا کام انجام دیتی تھیں لیکن اب کافی مخدوش حالت میں تھیں۔ ایک کا گنبد مکمل طور پر ٹوٹ چکا تھا جبکہ باتی دو میں وقت اور ماحولیاتی وجوہات کی بنا پر دراڑیں پڑنا شروع ہوگئی تھں۔ ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان نے ان عمارتوں کو مرمت کے بعد قابل استعمال بنا کر ان کو مزید نقصان سے بچالیا ہے
یہ منصوبہ ہیریٹیج فاؤندیشن آف پاکاستان نے خاص طور پر تاریخی عمارتوں کو ان کی اصل حالت میں واپس لانے کے لیے تیار کیا ہے جسے لاری ایمرجنسی پریوینٹو انٹروینشن کانام دیا گیا ہے۔
اس منصوبے کا آغاز جنوری ۲۰۱۶ میں کیا گیا تھا جسے ستمبر ۲۰۱۶ تک مکمل کرلیا جائے گا۔
ہیریٹیج فاؤنڈ یشن آف پاکستان ۱۹۸۰ سے پاکستان کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔ فاونڈیشن کے حالیہ منصوبوں میں مکلی، کوٹ دیجی اور شانگلہ کے منصوبے قابل ذکر ہیں۔