پیدا ہوا تو گھر سے باہر نکال دیا گیا۔

ہیجڑا تھا،،،
پیدا ہوا تو باپ نے گھر سے باہر نکال دیا۔
ماں نے آنسو بہاتے ہوئے منہ موڑ لیا
اب میرا کون ہے
میری عزت ہی نہیں تو لوٹنے کا کیا معنیٰ ہے۔
میرے منہ پہ پاؤں تم نے آج نہیں، صدیوں سے رکھا ہوا تھا۔

مجھے ننگا کرکے کوڑے تم نے مار دیے،
زندہ تو ہوں
ورنہ تم جان سے مار دیتے تو
اس معاشرے پر کیا فرق پڑنا تھا۔

کس نے میرے لئے بولنا تھا،
کس نے میرے لئے جلوس نکالنا تھا،

مجھ تم سے گلہ نہیں،
گلہ تو خدا سے ہے،
اس لم یلد اور ولم یولد سے ہے،
جس نے مجھے پیدا کر کے
اس معاشرے میں مذاق بنا دیا،
میں بدکردار تخلیق کیا گیاہوں،
ہر ایک نظر مجھے بدکردار سمجھتی ہے .
میں قابل نفرت ہوں .
تقوے والے مجھے اس خوف سے نہیں دیکھتے کہ مجھے دیکھتے ہی ان کے ایمان کی ہوائیں اڑنے لگتی ہیں ۔

میں تو ویسے بھی اس دھرتی کے ماتھے پہ کلنک کا ٹیکہ ہوں ۔
نہ ماں کی ممتا ملی
نہ باپ کا پیار ملا
بھائیوں کیلئے نفرت ہوں میں،
بہنوں کے لئے باعث شرمندگی ہوں،
اور تمھاری بے قابو ہوس کا انجام ہوں،،،،

لوگ کہتے ہیں کہ ہیجڑوں کی بددعائیں لگتی ہیں،
لیکن
میں وہ بدقسمت ہوں کہ تمھیں یہ بد دعا بھی نہیں دے سکتی کہ
اللہ کرے کہ تمھارے گھر میں میرے جیسا پیدا ہو
میں نہیں چاہتی کہ تم جیسے غلیظ کے گھر مجھ جیسا کوئی پیدا ہو
اور
کل کوئی اور غلیظ نطفہ اس کے منہ پہ پاؤں رکھ کر اس کی برہنہ رانوں پر کوڑے برسا رہا ہو ۔

سوات میں بھی تو ایسا ہی ہوا تھا
کچھ لوگوں نے ایک لڑکی پہ زنا کا الزام لگا کر
اسے الٹا لٹا کر کوڑے مارے تھے،
لیکن اسے ننگا نہیں کیا گیا تھا،
اس کے منہ پہ پاؤں نہیں رکھے گئے تھے،
اور
لیکن خیر میں تو بھول ہی گئی تھی
وہ تو عورت تھی،
اس کیلئے پورے سوات میں آپریشن کیا گیا تھا
بعد میں پتا چلا کہ ویڈیو بھی جعلی تھی

لیکن لوگو
میری ویڈیو جعلی نہیں ہے
جس کو الٹا لٹایا گیا، وہ میں تھی
جس کے منہ پر گندے پاؤں رکھے گئے، وہ میں تھی،
جس کی سب کے سامنے شلوار اتاری گئی، وہ میں تھی،
جس کی جسم پر تازیانے برسائے گئے،
وہ میں تھی،
اے خدا، انصاف کر
ورنہ تو مالک یوم الدین ہے
اس پہ لوگوں کا یقین نہیں رہے گا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے