مکہ المکرمہ ، شاندار انتظامات ،لاکھوں شریک

سید احمد شاہ

مکہ المکرمہ

 

_new_626630209516

دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے سعودی شہر مکہ کی مسجد الحرام نہایت اہم ہے خاص کر رمضان میں دنیا کی سب سے بڑی اس مسجد میں ہونے والی تراویح کی نماز کو ناصرف وہاں موجود لاکھوں لوگ سنتے ہیں، بلکہ ٹی وی چینلز کے ذریعے براہ راست اسے ہر جگہ دیکھا جاتا ہے۔

رمضان کے مہینے میں عبادت کی غرض سے پہنچنے والے زائرین کی تعداد 25 اور 30لاکھ سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ زائرین میں سے زیادہ ترکا تعلق ایشیائی ملکوں سے ہوتا ہے جہاں مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔

اسی نکتے کو مدنظر رکھتے ہوئے مسجدالحرام کی انتظامیہ نے اس سال بھی تراویح میں تلاوت کی جانے والی قرآنی سورتوں کا ترجمہ ان کی اپنی زبان میں پڑھنے کی سہولت فراہم کی ہے۔

مسجدالحرام کی ٹرانسلیشن سروسز کے منیجر ولید السقابی نے کو بتایا کہ ’تراویح کے فوراً بعد زائرین میں اردو، انگلش ،فرنچ اور مالے زبانوں میں تراویح کا ترجمہ تقسیم کیا جارہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’قرآن پاک کی تفسیر اور ترجمے تراویح کے بعد شاہ فہد گیٹ کے پاس دستیاب ہوتے ہیں۔ کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے جمعے کی نماز کی طرح تراویح کو ترجمے کے ساتھ لائیو پیش کرنا فی الحال ممکن نہیں تاہم جیسے جیسے زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوگا ان کے لئے مزید سہولتوں کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔‘

مسجدالحرام میں بزرگ اور معذوری کا شکار زائرین کے لئے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔مسجد الحرام کے کارٹس منیجرمصلح المہمدی کے مطابق معذور اور بوڑھے افراد کے لئے مسجد الحرام میں تقریباً دس ہزار پانچ سو وہیل چیئرز موجود ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو وہیل چیئرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا اور یہ وہیل چئیرز مفت فراہم کی جائیں گی۔

رواں سال مسجدالحرام کی انتظامیہ نے بجلی سے چلنے والی 200چھوٹی اور بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی آزمائش بھی کی۔ اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو زائرین کو مستقبل میں یہ گاڑیاں بھی دی جائیں گی جس کی مدد سے انہیں فاصلے طے کرنے میں آسانی ہوگی۔

ادھر سعودی عرب میں مقیم سینئر صحافی شاہد نعیم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ رمضان کے دوران مسجد الحرام کے صحن میں موتمرین اور زائرین کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنے کے لیے 250سے زائد آٹو میٹک ایئر واٹر فین نصب کیے گئے ہیں جو 30 درجہ سینٹی گریڈ ہوتے ہی از خود چلنا شروع ہو جاتے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے