اس موضوع پہ لکھنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا.. مگر جب جہلا حدود و قیود سے تجاوز کر جائیں تو دل میں اٹھے طوفان کے آگے بند باندھنا مشکل ہو جاتا ہے.
یہ چند روز پیشتر کی بات ہے. ایک دانشور صاحب کی پوسٹ پہ دوسرے دانشور صاحب نے ایسا غلیظ تبصرہ کیا کہ دل تڑپ کہ رہ گیا.. آخر ہم پاکستانی کس کس چیز کا ٹھیکا لیں گے.. دین کا ٹھیکہ.امت کا ٹھیکہ اسلامی نظام کا ٹھیکہ اور نجانے کیا کیا… اور لوگ ہم وہ ہیں کہ جو ایک دوسرے کی اقتدا میں نماز پڑنے سے قاصر ہیں.. بات طویل ہو کہ موضوع سے ہٹ جائیگی بس اتنی گزارش ہے پاکستان کے مسلمانو.. دی نیوز اخبار میں ایاز امیر کے ایک ماہ قبل لکھے گئے کالم "کیا گلف میں اللہ الگ ہے” کا مطالعہ کر لیں.
خیر بات دانشور صاحب کی ہو رہی تھی. وہ پوسٹ پاکستان کے عظیم سپوت اور نہ صرف قوم کے بلکہ سائنسی دنیا کے ماتھے کا جھومر جناب ڈاکٹر عبدالسلام کے بارے میں تھی کہ انہیں نوبل پرائز قادیانی ہونے کی باعث ملا…ان میں کوئی خاص بات نہیں تھی.. میں تفصیل میں نہیں جاؤں گا ان کا علمی کارنامے کیا ہیں بس آپ حضرات گوگل کر لیجیے گا.
یہ تو تھے ایک دانشور صاحب، اب دوسرے صاحب علم نمودار ہوتے ہیں اور اس نفرت آمیز تعفن زدہ پوسٹ پر اپنی قے ملا کہ ثواب دارین کماتے ہیں. فرماتے ہیں میں قادیانیوں کے لیے تیغ بے نیام ہوں.. اور ساتھ ہی گالیوں کی آمیزش جن کو تحریر کرنا میرے بس میں نہیں.. یہ وہ صاحب ہیں جو اکثر ڈاکٹر طاہر قادری صاحب کی بغلوں کا پسینہ پونچھتے نظر آیا کرتے تھے..
میں نے ان لوگوں کے لیے ذہن میں ایک رائے قائم کر رکھی تھی کہ صوفیاء کے ماننے والے لوگ ذرا نرم خو و نرم رو ہوتے ہیں مگر انہیں اور ڈی چوک میں بیٹھے عاشقان رسول کو دیکھنےکے بعد مجھے یقین ہو گیا کہ نفرت کا کاروبار اب ہر جگہ پہنچ چکا ہے.. اوراب ایک نئی بحث کہ آرمی چیف قادیانی بن گیا (جو محض افواہ ہے). مجھے بتائیں کہ قادیانی کہ آرمی چیف بننے سے کون سی قیامت رونما ہونے والی ہے.
او خداکے بندو.. قادیانیوں کو اقلیت تو سمجھو..
آپ نے انہیں کافر قرار دلوا دیا.. اب کیا دنیا میں زندہ بھی نہ رہیں؟ اس کے بعد جینے کا حق تو دو… وہ اگر میرے آقا کو آخری نبی نہیں مانتے تو یہ ان کے مذہب کا عقیدہ ہے.. انہیں ان کے عقیدے کے ساتھ اور اپنے مذہب کے مطابق جینے دو اور ان کا انجام اللہ پہ چھوڑ دو.
یوں تو یہودی، عیسائی، ہندو، بدھ مت سبھی میرے نبی محمد ص کو آخری نبی نہیں مانتے تو کیا دنیا 1.5 ارب مسلمانوں کے علاوہ باقی سب کے خلاف تیغ بے نیام بلند کرو گے؟ اتنی اوقات ہے آپ لوگوں کی…
یہی وہ وجوہات ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کو عالمی دنیا کے سامنے آئے روز جوتے پڑتے ہیں. حتی کہ برادر اسلامی مالک بھی بھیڑوں بکریوں والا سلوک کرتے ہیں.. خدا را.. خدا را… انسانوں کو جینے کا حق دو… ان مفت کے ٹھیکوں نے ہمیں دنیا میں رسوائیوں کی پاتال تک پہنچا دیا… اب اس سے زیادہ پستی کوئی جگہ نہیں ہے..خدا را ملاؤں کے وعظ پہ فیصلے کرنے والو.. آپ پہ کچھ فرائض بھی ریاست نے عائد کیے ہیں. کچھ حدود اللہ کے نبی نے لگائی ہیں کچھ ا ن سے بھی آگاہی حاصل کر لو… خدا کے واسطے.. انسانوں کو امن و چین سے جینے دو..