عمران خان نے آف شور کمپنی بنانے کا اعتراف کرلیا

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے لندن اپارٹمنٹ کی خرید اور فروخت کے لیے نیازی سروسز لمیٹڈ ‘آف شور کمپنی بنائی، 2000ء میں ایمنسٹی اسکیم کے تحت لندن فلیٹ کی فروخت شدہ رقم پر پاکستان میں 12فیصدٹیکس ادا کیا حالانکہ یہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت ضروری نہ تھا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے کوئی ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا۔

عمران خان کو اثاثے چھپانے پر نا اہل قرار دینے سے متعلق مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی آئینی درخواست کی سماعت سپریم کورٹ بدھ کو کرے گی۔

حنیف عباسی کے الزامات پر تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا، جواب میں عمران خان کاکہناہے : جب لندن فلیٹ خریدا تو اس وقت پاکستان میں ٹیکس دہندہ کے درجے میں نہیں آتا تھا، لندن فلیٹ ایک لاکھ 17 ہزار پاؤنڈ میں بیرون ملک آمدن سے خریدا، 2002ء میں بنی گالہ کی زمین 4 کروڑ 35 لاکھ روپے میں اقساط میں خریدی اور 65 لاکھ روپے پیشگی ادا کیے۔

لندن فلیٹ کی فروخت میں تاخیر پر جمائما نے بنی گالہ اراضی کی رقم ادا کی، طے پایا تھا کہ لندن فلیٹ کی رقم جمائما کو دی جائے گی، لندن کا فلیٹ7 لاکھ 15 ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہوا، ٹیکس منہا کر کے 6 لاکھ 90 ہزار 307 پاؤنڈ ملے، مارچ 2003ء میں لندن فلیٹ کی رقم جمائما کو دے دی۔

کبھی یہ نہیں کہا کہ آف شور کمپنی بنانا جرم ہے، جواب میں کہا گیا ہے کہ شاہراہ دستور پر 6کروڑ روپے سے خریدا گیا فلیٹ ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کیا گیا،لندن فلیٹ کی فروخت شدہ رقم پر پاکستان میں 12فیصد ٹیکس ادا کیا حالانکہ یہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت ضروری نہیں تھا،تاہم 2000ءمیں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے کوئی ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا۔

عمران خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ الزام غلط ہے کہ آف شور کمپنی کی ملکیت کو جان بوجھ کر بدنیتی سے چھپایا، لندن فلیٹ کی فروخت کے بعد آف شور کمپنی کی مالیت صرف 9پاؤنڈ تھی اور وہ صرف ایک شیل کمپنی تھی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے