عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکارہ سائرہ پیٹر نے گزشتہ رات گورنر ہاؤس کراچی میں شاندار پرفارمنس دی۔
تقریب میں گورنر کے علاوہ شہر کی معروف اور اہم شخصیات نے شرکت کی۔
اس ماہ کے وسط میں سائرہ پیٹر کراچی ہی کی ایک رنگارنگ تقریب میں اپنا پہلا البم ’رسپلیندنٹ‘ ریلیز کرچکی ہیں جو سندھ کے عظیم صوفی شاعر شاہ عنداللطیف بھٹائی کے کلام پر مبنی ہے اور جس کی موسیقی مشرقی کلاسیکل اور مغربی اوپرا کا ملاپ ہے ۔
گزشتہ سال نومبر میں بھی سائر پیٹر نے کراچی میں اپنی مسحور کن پرفارمنس سے لوگوں کو حیران کردیا تھا۔ اور موسیقی کے شائقین اور ناقدین کی جانب سے ان کے فن کو کافی سراہا گیا تھا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سائرہ پیٹر نے کہا کہ موسیقی ان کا جنون اور زندگی ہے اور پاکستان میں پرفارم کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا انہیں امید ہے کہ کراچی کے لوگ ان کے طرز موسیقی کو پسند کریں گے۔
سائرہ پیٹر نے جامعہ کراچی سے کیمسٹری میں ماسٹرز کرنے کے بعد اگلا ماسٹرز تاریخ میں کوئین میری یونیورسٹی لندن سے کیا۔ میوزک کا شوق بچپن ہی سے تھا اس لیے ابتدائی مشق چرچ کے کوائر میں شمولیت کے نتیجے میں ہو جایا کرتی تھی مگر جب یہ شوق جنون بنا تو سائرہ کو کلاسیکی موسیقی کے اساتذہ تک لے گیا اور کچھ ہی عرصے میں سائرہ نے مشرقی کلاسیکل پر اپنی گرفت مظبوط کر لی۔ برطانیہ پہنچنے کے بعد سائرہ میں ایک نئے رجحان نے جنم لیا جو انہیں عظیم برطانوی کمپوزر بینجمن برٹین کے حقیقی جانشین پال نائٹ تک لے گیا۔ پال نائیٹ نے جب سائرہ کا عزم دیکھا تو انہیں اپنی شاگردی میں لینے کو تیار ھوگئے ۔ اور یوں سائرہ پیٹر نے اوپرا گائیکی میں قدم رکھ دیا۔
سائرہ پاکستان کے علاوہ دنیا کے کئی دیگر ممالک میں پرفارم کر چکی ھے۔