پاکستانی گوگل پر کیا سرچ کر تے ہیں ۔ برطانوی اخبار نے بھانڈا پھوڑ دیا

ہم جنس پرستی کے مخالف پاکستانی گوگل پر”گے سرچ“میں پیش پیش

google-logo-black-1920-800x450

برطانیہ کے قومی اخبار”ڈیلی میل“ نے گوگل ٹرینڈز کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کے صارفین بڑے پیمانے پر مردانہ ہم جنس پرستی پر مبنی مواد دیکھنے کے لئے گوگل سرچ کرتے ہیں حالانکہ پاکستان کو عام طور پر ہم جنسی پرستی کے معاملے میں کافی حساس ملک سمجھا جاتا ہے ۔

ڈیل میل کے مطابق گوگل پر ہم جنس پرستی پر مشتمل مواد کی زیادہ تلاش قدامت پسند ممالک کے باشندوں کی جانب کی کی گئی ہیں ۔ایک ابلاغی ادارے مدر جونز کی جانب سے گول ٹینڈرز کے تجزیے میں کہا گیا ہے کہ لاہور اور کراچی کی نسبت پشاور کے لوگ مردانہ ہم جنس پرستی پر مشتمل مواد کی زیادہ تلاش کرتے ہیں ۔

یاد رہے کہ ہم جنس پرستی پر اسلامی ممالک میں پابندی ہے اور اس کے لئے سخت سزائیں بھی مقرر ہیں ۔”پیو ریسرچ سنٹر“ نے رواں ہفتے ہم جنس پرستی کے بارے میں سخت موقف رکھنے والے 39ممالک کے اعداد وشمار جاری کئے ہیں۔

سروے کے مطابق جب پاکستانیوں سے پوچھا گیا کہ ”کیا پاکستانی معاشرہ ہم جنس پرستی کو قبول کرے گا؟ تو صرف دو فیصد نے ”ہاں“ میں جواب دیا۔ہم جنس پرستی کی مخالفت کرنے والے دیگر ممالک میں نائیجیریا،تیونس،سینیگال،اردن اور انڈونیشیا شامل ہیں ۔

دوسری طرف سپین میں 88فی صد ،کینیڈا میں80،آسٹریلیا میں 79،فرانس میں 77جبکہ برطانیہ میں 72فی صد لوگوں نے ”ہاں“ میں جواب دیا ہے ۔

پاکستانی اقلیتوں کے اُمور کے ایک ماہر نے ”مد رجونز“ کو بتایا ہے کہ پاکستان میں بہت مرد دوسر ے مردوں سے جسمانی تعلقات قائم رکھتے ہیں مگر اپنے اس عمل ہم جنس پرستی کا عنوان نہیں دیتے ۔”وُوڈ رو انٹرنیشنل سینڑ فار اسکالرز“ سے وابستہ سابق پاکستانی سیات دان فرح ناز اصفہانی کا کہنا ہے کہ

ہم میں سے اکثر لوگوں کو جو حقیقی محبت اپنے ہمسفر سے ملتی ہے ،انہیں وہ اپنی طرح کے مرودں سے حاصل ہوتی ہے،وہ بیویوں کو محض اپنے بچوں کی مائیں سمجھتے ہیں۔

خیال رہے کہ ابھی چند دن قبل امریکی سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستی کے حقوق سے متعلق اہم فیصلہ کیا تھا ۔اس کے بعد سے یہ موضوع پوری دنیا میں زیر بحث ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے