وزراء کی غیر حاضری پر سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

سینیٹ اجلاس میں سوالوں کے جوابات نہ ملنے اوروزراء کی مسلسل غیرحاضری کے خلاف چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

چیئرمین سینیٹ نےاجلاس کے دوران مستعفی ہونے کی دھمکی دیتےہوئےکہااگروہ ایوان کاوقار اوراتھارٹی برقرارنہیں رکھ سکتے توعہدےپربیٹھنے کاحق نہیں ۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے وقفہ سوالات کے دوران سوال کیا کہ گریڈ21 اور22 کے افسروں کو ریٹائرمنٹ پرکیا پنشن اور مراعات دی جاتی ہیں؟

لیکن حکومتی وزرا کی جانب سے جواب نہیں آیا ،جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومت احتساب کیلئے تیار نہیں، یہ سول ملٹری بیوروکریسی کا گٹھ جوڑ ہے، سیاستدانوں کے تو کپڑے اتارے جاتے ہیں، پرس میں موجود ہر پیسے کا جواب مانگا جاتا ہے۔

رضا ربانی نے سوال کیا کہ کیا سول اورملٹری بیروکریسی مقدس گائےہیں کہ ان کی تفصیلات ایوان میں نا آئیں؟ وفاق اور صوبوں کے درمیان تناؤ بڑھ رہاہے،وفاق کی صورتحال ٹھیک نہیں، لگ رہا ہے کہ حکومت سینیٹ کے آئینی کردارکو تسلیم نہیں کررہی۔

ان کا کہناتھاکہ ایوان کاوقار اوراس کی آئینی حیثیت برقرار رکھنے کی پوری کوشش کی لیکن لگتا ہے حکومت کو مجھ سے کوئی رنجش ہے اوروہ یہ رنجش سینٹ کوبےوقعت کرکےنکال رہی ہے ، ارکان چاہیں توابھی استعفے کیلئے تیارہوں، اگرایوان کا وقاراوراتھارٹی برقرارنہیں رکھ سکتا تو عہدے پربیٹھنےکا حق نہیں رکھتے۔

چیئرمین سینٹ نے بطوراحتجاج سینٹ کی کارروائی 35 منٹس کیلئے ملتوی کردی ،اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو سینیٹر عتیق شیخ کی تحریک التوا کی منظوری سے متعلق جواب دینے کیلئے وزراء ایک بارپھرموجود نہ تھے ، اس پراپوزیشن ارکان واک آوٹ کرگئے ، حکومتی رکن نثارمحمد بھی ان کےساتھ واک آوٹ کرگئے ۔

ا س کےبعد میاں رضاربانی نے اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے