دنیا کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ٹویوٹا کی اڑنے والی گاڑی اگلے سال دنیا کے سامنے ہوگی۔
ٹویوٹا نے اپنے ملازمین کے ایسے گروپ کو سرمایہ فراہم کیا ہے, جو اپنے فارغ وقت میں ایک فلائنگ کار کی تیاری پر کام کررہے ہیں۔
اس اسکائی ڈرائیو نامی اڑنے والی گاڑی کی انسان بردار ٹیسٹ پرواز 2018 کے آخر میں کی جائے گی۔
اسکائی ڈرائیو کا خیال 2012 میں اس وقت جنم لیا تھا جب کچھ دوستوں نے ایک اڑنے والی گاڑی کا ابتدائی ڈیزائن تیار کیا اور انہوں نے اپنی ٹیم کا نام کارٹیویٹر رکھا۔
30 افراد کی ٹیم نے 2014 میں اسکائی ڈرائیو کی تیاری کا کام شروع کیا اور اس کے بعد اس میں پیشرفت ہوتی گئی جبکہ انہیں فنڈز ملیں اور کانسیپٹ ماڈل کی آزمائش بھی کی گئی۔
اب ٹویوٹا نے اس منصوبے کو اپنے ہاتھوں میں لے کر پہلے پروٹوٹائپ کی تیاری شروع کردی ہے، جس میں انسان سفر کر سکیں گے۔
ٹویوٹا نے اس منصوبے کے لیے ساڑھے تین لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ اس اڑنے والی گاڑی کو حقیقی شکل دی جاسکے۔
اسے بنانے والی ٹیم کو توقع ہے کہ اس کا عام افراد کے لیے دستیاب ورژن 2023 تک تیار ہوجائے گا جبکہ اس کی مدد سے ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس کی مشعل کو جلایا جاسکے گا۔
یہ گاڑی ساڑھے نو فٹ لمبی، 4 فٹ 3 انچ فٹ چوڑی اور 3 فٹ 6 انچ اونچی ہے اور بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کی سب سے چھوٹی اڑن گاڑی ہوگی۔
یہ 62 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکے گی جبکہ سڑک پر یہ 93 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکے گی۔
ٹیم کے مطابق اس گاڑی میں جو ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے وہ عام طور پر ڈرونز میں استعمال کی جاتی ہے جو کہ زمین سے دس میٹر بلندی پر پرواز کرسکے گی۔