قطر کا مقاطعہ ، وجوہات و مضمرات

قطر کا معاملہ اتنا سادہ نہیں ھے جتنا نظر آتا ھے بظاہر مقاطعہ کی وجوہات میں اس کا اخوان المسلمون اور اسلامی تنظیموں کی پشت پناہی کرنا اور ایران کیلئے نرم گوشہ بتایا گیا ھے جو خیلجی ممالک کو اپنے خلاف سازش نظر آتی ہے اور ہمیں لگتا ھے کہ قطر اس وقت اسلامی سنیوں کیلئے گویا ایک ڈھال ھے لیکن معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے ۔

شیخ حماد الثانی جب سے برسراقتدار آئے ہیں قطر کی پالیسیاں بدل گئی ہیں کبھی کبھار والد اور بیٹے کی کھینچا تانی بھی پالیسی سازی میں واضح نظر آتی ھے ۔

اب آتے ہیں مقاطعہ کی وجوہات کی طرف :

1۔۔ قطر ایران کو خطرہ ہی نہیں سمجھتا بلکہ اس کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کئے ہوئے ہیں یہ خلیجی ممالک کو برداشت نہیں ھے ۔

2 ۔۔ قطر شیعہ دہشت گرد تنظیموں کی مدد کررہا ھے پچھلے دنوں قطری وزیرخارجہ 50 کروڑ ڈالر 22 بریف کیسوں میں لے کر بغداد کے ہوائی اڈے پر اترے ہیں اور وہ الحشد الشعبی نامی مشہور شیعہ غنڈہ گرد تنظیم کو دیے گئے قطر کے حوثیوں سے درپردہ روابط بھی اب کوئی صیغہ راز نہیں رہا یہ ایک پہیلی ہے وجہ آپ بتائیے کیوں ؟

چلئے میں ہی بتائے دیتا ہوں ، قطر خلیج میں جاری غیر اعلانیہ شیعہ سنی جنگ میں خلیج تعاون کونسل کا حصہ ہونے کی وجہ سے ایک فریق ہے لیکن وہ فریق ہوکر بھی اس غیر اعلانیہ جنگ کے مضمرات سے بچنا چاہتا ھے خلیج تعاون کونسل کے تحت اس نے اگرچہ اپنے فوجی یمن میں تعینات کررکھے ہیں لیکن وہ شیعہ فریقوں سے بھی درپردہ رابطے میں ھے اور انہیں اچھے تعلقات کا تاثر دیے ہوئے ہے ۔

3 ۔۔ قطر اہل السنہ کے ایسے گروہوں کو اپنے ہاں پناہ دیے ہوئے ہے جو دنیا کی نگاہوں میں معتوب ہیں شیخ یوسف القرضاوی حفظہ اللہ جو مصری ہیں اور ان کی حوالگی کا مصر بارہا مطالبہ کرچکا ھے لیکن قطر ان کو پناہ دیے ہوئے ہے ۔

3 ۔۔ اخوان المسلمون آج کل قطر سے آپریٹ کررہی ہے جو استعمار اور ان کے کارپرداز بادشاہتوں کو قطعا ہضم نہیں ہورہی ۔

4 ۔۔ طالبان کا دنیا میں ایک ہی سیاسی دفتر ھے اور وہ دوحہ قطر میں ہے ۔

5 ۔۔ حماس کے سرپرست خالد المشعل اور جلاوطن قیادت قطر سے آپریٹ کرتی ھے ۔

6 ۔۔ جبہة فتح الشام ( سابقہ القاعدہ فی الشام ) کو قطر اعلانیہ اسلحہ و مادی امداد دیتا رہا ھے ان سب کی ممکنہ وجوہات شاید یہ ہیں کہ قطر ان عالمی قضیہ جات میں اسلامسٹوں سے پنگا مول نہیں لینا چاہتا تاکہ اس کے امن اور بادشاہت کو کوئی خطرہ درپیش نہ ہو اور اپنی *غیر جانبداری* کا تاثر قائم رکھ کر اسلامسٹوں اور عالمی دنیا کے درمیان ایک *سمجھدار بابا جی* کا کردار ادا کرنا چاہتا ھے ۔

6 ۔۔ مقاطعہ کی دوسری بنیادی وجہ یہ ہے کہ 2003 میں سعودی عرب سے امریکی فوجی انخلاء کے بعد قطر واحد ملک ہے کہ جہاں امریکی اڈے ابھی تک قائم ہیں اور عراق و شام کے آپریشنز میں امریکہ ان اڈوں سے آپریٹ کررہا ھے اور یہ مسئلہ خلیجی تعاون کونسل کے اجلاس میں بارہا زیر بحث آچکا ھے یہ خلیجی ممالک کیلئے درون خانہ ایک اہم مسئلہ ہے قطر واحد ملک ہے جو اس مسئلے پر پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ھے
وجہ کیا ھے سرخ ریچھ یعنی روس خلیج عرب یعنی شام کے علوی علاقے اللاذقیہ میں طرطوس اور شام کے دوسرے مقامات پر مضبوط بحری و بری اڈے بنا کر عملا خلیج میں اپنے پنجے گاڑچکا ھے اور اسی طرح دوسری جانب ایران ہے جو کہ عراق میں موصل سے ہوتے ہوئے حلب کے راستے بحیرہ احمر تک رسائی کے منصوبے کے آخری مراحل میں ہے جو یقینا خلیجی ممالک کیلئے الارمنگ صورتحال ھے ، امریکہ اس ساری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ خلیج میں روس و ایران کو کھل کھیلنے کا موقع دے کر اپنی عالمی چودھراہٹ کو چیلنج کرنے کا موقع نہیں دینا چاہتا اور قطر کو بھی شاید ایسے ہی کسی ممکنہ خطرے کے پیش نظر تحفظ کا امریکی لولی پاپ دیا گیا ھے اور وہاں امریکی اڈے بنائے گئے ہیں ۔

7 ۔۔ اب آتے ہیں قطر کے زمینی حالات اور مقاطعہ کے ممکنہ مضمرات پر قطر ستائیس لاکھ آبادی کا ایک چھوٹا سا ملک ھے جو 11 یا بارہ ہزار مربع کلومیٹر پر مشتمل ھے اور اس کی زمینی سرحد صرف سعودی عرب سے ملتی ھے جو اس مقاطعہ کے بعد بند کردی گئی ھے ساتھ ہی ساتھ قطر ائیرویز کیلئے عملا خلیج کی فضائی حدود بھی بند کردی گئی ھے ہوگا کیا ۔۔۔۔؟؟؟

باوجود اس کے کہ قطر کی معیشت بڑی مضبوط بنیادوں پر ھے لیکن 2022 کے ورلڈ کپ کی تیاریوں میں ہر ہفتے پچاس کروڑ ڈالر کا خرچہ
اور سعودی عرب کی زمینی سرحد کا بند ہونا تعمیراتی اخراجات کو بہت بڑھاسکتا ھے قطر ائیر ویز کو بھی متبادل راستے اپنانے پڑیں گے معیشت پر اس کے اثرات پڑیں گے لیکن قطری ریال کی مضبوطی اور عالمی مالیاتی اداروں میں اس کے اثاثہ جات اور مالیاتی اثر و رسوخ کے باعث قطری معیشت کیلئےشاید اتنا بڑا مسئلہ نہ ہو ممکنہ مسئلہ یہ ہوسکتا ھے کہ ان مقاطعاتی خلیجی ممالک کی معیشیتیں جو تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہیں وہ مذید نیچے جاسکتی ہیں جیسے آج اماراتی انڈیکس اس مقاطعہ کی وجہ سے کافی نیچے آگیا ھے دوسرا اہم عنصر یہ ہے کہ قطر میں ان مقاطعاتی ممالک کے ہزاروں لاکھوں ملازمین کام کررہے ہیں بالخصوص مصر کے دولاکھ کے قریب کارکن اور عالمی کمپنیوں کے مصری اعلی عہدہ داران قطر میں کام کرتے ہیں اگر وہ واپس جاتے ہیں تو یقینا ان مقاطعاتی ممالک کیلئے خصوصا مصر کیلئے بھی معاشی طور پر بڑا دھچکا ہوگا جبکہ مصر کی معیشت پہلے ہی ڈانواڈول ھے اور افراط زر ریکارڈ سطح تک جاچکا ھے وہ باقی عرب ممالک کی دیکھا دیکھی اس مقاطعہ میں شامل تو ہوگیا ھے لیکن یہ جھٹکا اس کیلئے شاید قابل برداشت نہ ہو ۔

6 ۔۔ اب یہ مقاطعہ واقعی مقاطعہ ہے یا درون خانہ قطر کو سمجھانے کی کوشش ہے تو خوب سمجھ لیجیے کہ یہ حقیقی مقاطعہ نہیں ہے بلکہ قطر ایسے شرارتی بچے کو راہ راست پر لانے کی ایک کوشش ھے جیسے گھر کے بڑے کبھی کبھار بچے کو سمجھانے کیلئے اس کا حقہ پانی بند کردیتے ہیں اس سے مراد یہ نہیں ہوتا کہ حقیقتا اس بچے سے قطع تعلق کرلیا گیا ھے بلکہ بچہ کی ضد کو توڑنا یا اسے یہ باور کرانا ہوتا ھے کہ اس گھر میں دوبارہ آسائشات حاصل کرنے کیلئے ہماری بھی ماننی پڑے گی یہ بھی اسی قسم کا بائیکاٹ ہے
کچھ دن رک جائیے باہمی مفادات کا ڈول ڈالا جائے گا اور ان عرب ممالک کا ملجا و ماوی بابا ٹرمپ کسی ہرکارے کو بھیجے گا وہ ان عرب بچوں سے کہے گا کہ اچھے بچے لڑتے نہیں ہیں چلو شاباش جپھی شپھی پاؤ اور دوبارہ شکایت نہ آئے آپ لوگوں کی اور یہ معصوم عرب بچے پھر سے شیر و شکر ہوجائیں گے خوب سمجھ لیجئے یہ عالمی مقاطعہ جات باہمی مفادات کے کھیل کے سوا کچھ نہیں بس یہی رام کہانی ہے اس فرضی مقاطعے کی بھی جسے ہم نادان حقیقت سمجھ بیٹھتے ہیں
اور امیر قطر شیخ حماد الثانی کو خلیفة المسلمین بنانے کے خواب دیکھنے لگتے ہیں اور خلیفہ کی تاج پوشی سے تھوڑا پہلے ہی ہماری آنکھ کھل جاتی ھے اور ہم کف افسوس ملنے لگتے ہیں یاد رکھیں دنیا بہت تیز ہوگئی ھے ہمیں عالمی استعمار کے طے کردہ میدان میں اسی کے طے کردہ اصولوں پر اس کی چالوں کو سمجھنا ہوگا اور چالوں کو سمجھ کر مہرے بڑھانے ہوں گے
ورنہ ہم بری طرح پٹ جائیں گے اور اگر ہم جذبات سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں تو آئیے خلافت خلافت کھیلتے ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے