ضیاء بھٹو کو نہ ہٹاتے تو آج مسلم لیگ اقتدار میں نہ ہوتی. اعجازالحق

مسلم لیگ ضیاء کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 5 جولائی کو ضیاالحق سویلین مارشل لا ایڈ منسٹریٹر کو اقتدار سے الگ نہ کرتے تو آج یہ پی ایم ہاوس میں اقتدار کے مزے نہ لے رہے ہوتے. انہوں نے کہا کہ آصف کرمانی کو میڈیا پر بیان بازی سے پہلے سوچنا چاہیے . وہ اکثر جوش خطابت میں ہوش وہواس سے ماورا ہو جاتے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ ہم جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں اور طاقت بھی رکھتے ہیں لیکن ہماری پارٹی کا پی ایم ایل این کے ساتھ اتحاد ہے اور ہم اس مشکل گھڑی میں اس قسم کی بیان بازی سے گریز کر رہے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ عقل سے عاری مشیروں اور چمچوں کو بھی عقل کے ناخن لینے چاہییں ، انہیں علم ہونا چاہیے کہ ضیاالحق کے چاہنے والے ملک بھر کے قریہ قریہ کونے کونے میں بستے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این کو مشکل گھڑی میں ساتھ کھڑی جماعت اور اس کے کارکنان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے .

اس سے پہلے مسلم لیگ ضیاء کے سنٹرل سیکرٹریٹ میں 5 جولائی کے سلسلے میں یوم نجات کی تقریب منعقد ہوئی . تقریب کی صدرات مسلم لیگ ضیاء کے بانی اور سربراہ ،رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کی . مقررین نے کہا کہ سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر ذولفقار علی بھٹو نے دلائی کیمپوں کے ذریعے ملک بھر میں تشدد اور مخالفین کے قتل عام کا سلسلہ شروع کیا ہوا تھا . اس سارے سلسلے تو جنرل ضیاء الحق نے روکا اور بے شمار سیاسی کارکنوں اور قیدیوں کو عقوبت خانوں سے نجات دلائی . اس لیے 5 جولائی کو یوم نجات منایا جاتا ہے .

انہوں نے کہا کہ نام نہاد فیڈرل سیکورٹی فورس کے ذریعے سیاسی مخالفین کا قتل عام کیا جاتا تھا . لیاقت باغ راولپنڈی میں عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان پر تشدد اور ان کا قتل عام ، چوہدری ظہور الہی ، ڈاکٹر نذیر شہید ، خواجہ رفیق شہید سمیت 26 سیاسی کارکنان کا قتل پاکستانی عوام کو ابھی تک یاد ہے . انہوں نے کہا کہ ذولفقار علی بھٹو نے عوامی خدمت کا موقع عوام کے ساتھ ظلم اور تشدد میں گنوا دیا .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے