آئی ایس آئی کو جے آئی ٹی کی دیکھ بھال کا حکم سپریم کورٹ نے دیا

آئی ایس آئی کو پاناما کیس جے آئی ٹی کے معاملات چلانے اور دیکھ بھال کا حکم سپریم کورٹ نے دیا، جے آئی ٹی ارکان نے پہلےہی دن معلومات محفوظ رکھنے سے متعلق فیصلہ کرلیا تھا، اسی وجہ سے میڈیا مانیٹرنگ، قانونی پہلوؤں ، انتظامی و سیکورٹی سے متعلق معاملات میں جے آئی ٹی کو آئی ایس آئی کی معاونت فراہم کی گئی۔

سینئر صحافی احمد نورانی کی رپورٹ کے مطابق آئی ایس آئی نے جے آئی ٹی کے انتظامی اور سیکرٹریل امور کا کنٹرول اپنے طورپر نہیں بلکہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر سنبھالا، اسی وجہ سے میڈیا مانیٹرنگ، قانونی پہلو سے معاونت، انتظامی و سیکورٹی سے متعلق معاملات میں جے آئی ٹی کو آئی ایس آئی کی معاونت فراہم کی گئی۔

رابطہ کئے جانے پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے تحریری سوالات کے جوابات نہیں دیئے، عدالت عظمیٰ کی عمل درآمد بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے بھی اس بارے میں استفسار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا کہ کسی کو شکایت ہے تو وہ عدالت میں ان سے رابطہ کرے۔

تاہم جے آئی ٹی کے ذرائع اور وزارت دفاع میں حکام نے تصدیق کی کہ جے آئی ٹی کی کارگزاری کے پہلے دن ہی تمام ارکان نے فیصلہ کیا کہ معلومات کو محفوظ رکھنا انتہائی اہم ہے ، گواہوں سے پوچھے گئے سوالات افشاء ہوں تو پھر سارا عمل رسوائی اور بدنامی کا باعث بن جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ارکان کے اجلاس میں یہ بھی اتفاق ہوا کہ تمام محکموں سے افرادی قوت کی بجائے صرف آئی ایس آئی کو سیکرٹریل ذمہ داری سونپ دی جائے، زیادہ تر انتظامی امور بھی آئی ایس آئی ہی نمٹائے۔

اس کے علاوہ نیشنل جوڈیشل اکیڈمی میں قائم جے آئی ٹی سیکرٹریٹ اورارکان کی سیکورٹی بھی آئی ایس آئی ہی کے ہاتھوں میں ہو اور اس کی منظوری سپریم کورٹ سے لی جائے جس کی جج صاحبان نے منظوری دی ۔

چونکہ سپریم کورٹ نے اس منظوری سے میڈیا کوآگاہ نہیں کیا تھا، اس لئے جے آئی ٹی کی کارکردگی کو اس کے دائرہ اختیار کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے