شب قدر میں اپنی طرز کا پہلا مدرسہ

رپورٹ : حبیب حسین خان

۔ ۔ ۔

night-sky-stars-945x756

ضلع چارہ سدہ کے علاقے شب قدر میں ایک ایسا مدرسہ قائم کیا گیا ہے جس میں طلبہ کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی دی جاتی ہے ۔ اس مقصد کے لیے چارسدہ کے معروف عالم دین شیخ محمد شعیب نے ایک عظیم الشان اور خوبصورت  مسجد کی تعمیر کے ساتھ ساتھ طلبہ کی درس و تدریس اور رہائش کے لیے دیدہ زیب عمارت بھی تعمیر کی ۔ شیخ محمد شعیب کٗی عرب ممالک میں رہے ،ان کا تعلیمی نظم ان کے بہترین ذوق کا آئینہ دار ہے ۔مسجد اور مدرسے کے افتتاح کی تقریب میں خیبر پختون خواہ کے علماٗ کے علاوہ کراچی کے معروف علماٗ ڈاکٹر مولانا منظور احمد مینگل، ڈاکٹر مولانا ولی خان المظفر اور مجھے بھی شرکت کی دعوت دی تھی۔

جب ہم مسجد ابو بکر صدیقؓ اور مرکز عثمان بن عفانؓ میں داخل ہوئے لوگوں کے جوش و خروش اور دینی جذبے نے ہمیں ایک خوشگوار حیرت فراہم کی ۔ شیخ محمد شعیب فرقہ وارانہ مزاج کے بجائے داعیانہ مزاج اور اسلوب رکھتے ہیں ۔ انہیں مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اتفاق کا داعی بھی کہا جاتا ہے ۔ ایک دوسرے کو برداشت نہ کرنے والے گروہ بھی ان کے ہاں ایک ہو جاتے ہیں اور مالا میں چمکتے موتیوں کی طرح دکھائی دیتے ہیں ۔

علماٗ نے اپنے خطبات میں معاشرے میں رواداری اور ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی دعوت سارے عالم کے انسانوں کے لیے ہے اور ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کا پیغام ہر انسان تک پہنچائے ۔شیخ محمد شعیب نے مرکز عثمان بن عفان کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ ادارے میں عربی زبان کی ترویج و اشاعت کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کا اہتمام بھی کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ عصری زبان میں قرآن کی تفہیم اور تدریس اس مرکز کا خاصہ ہوگا تاکہ پڑھے لکھے طبقے کو عام فہم انداز میں قرآن کی تعلیمات سے روشناس کرایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ مرکز کو علم اور آگہی کا مرکز بنایا جائے گا ۔

شیخ محمد شعیب گفت گو کر رہے تھے تو مجھے جد الانیباٗ سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام یاد آگئے ۔جب سیدنا ابراہیم اپنے نور نظر سیدنا اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ بیت اللہ تعمیر کر رہے تھے تو اللہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا مشن بیان کیا جو تعمیر کعبہ کے وقت ان کی زبان پر جاری تھا ۔
وَإِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةً لَكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ إِنَّكَ أَنتَ العَزِيزُ الحَكِيمُ۔

اے پرووردگار
میرے اس عمل کو شرف قبولیت سے نواز دے
مجھے اور میرے بیٹے کو اپنا فرمانبراد بنائے رکھنا ۔
میری آل اولاد کو دین کی خدمت کے لیے قبول کرنا
وہ معاشرے میں دین کے داعی بن کر لوگوں میں اصلاح و ارشاد کا کام کرتے رہیں۔
الہی
ان کے قلوب کا تزکیہ کر دے
انہیں پاک اور صاف کر دے
ان کو کلام اللہ کی تعلیم دے
ان کے دامن میں حکمت کے چراغ ہمیشہ روشن رہیں ۔
یہ قرآن کا بیان ہے کہ در و دیوار اہم نہیں ہوتے
سوچ ،ارادے اور اعمال اہم ہوتے ہیں ۔
خدائے وحدہ لاشریک کا ابدی ،سرمدی اور دائم کلام
جس کے سائے میں امن ہے
رحمت ہے ، سلامتی ہے ۔
اس کے سائے میں سکون ہے کیونکہ یہ خدائے وحدہ لاشریک کا زندہ معجزہ ہے ۔
ہر دور میں اس نے اپنے ماننے والوں کو نئے رنگ اور ڈھنگ سے آشنا کیا ۔
اس نے مزاج تحقیق و تخلیق کی بنیاد رکھی ۔
اس کی معارف پر آج بھی عقل انسانی دنگ ہے ۔
میں واپسی پر سوچ رہا تھا کہ شیخ محمد شعیب فیروز مند ہیں کہ وہ ابراہیمی مشن لیکر اٹھے ہیں اور ان کی باقی زندگی اللہ کے کلام کے سائے میں گذرے گی اور وہ اس کی برکات سے مستفید ہوتے رہیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے