تحریک انصاف آزادکشمیر میں اختلافات شدت اختیار کر گئے

سید خالد گردیزی

مظفر آباد

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

1426002485_event.jpg._3

اوورسیز کی آرگنائزنگ کمیٹیوں کے اعلان کے بعد تحریک انصاف آزادکشمیر میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔

پارٹی کے بیرونی ممالک میں پرانے اور نظریاتی کارکنوں نے صدر تحریک انصاف آذادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو اپنے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔

تحریک انصاف آزادکشمیر میں2007 میں قائم ہوئی اور اسکے پہلے آرگنائزر راجہ مصدق خان بنے جو تحریک انصاف کو دنیا کے مختلف ممالک میں عمران خان کے ساتھ ملکرآرگنائز کرتےرہے۔ انکی ٹیم میں فیصل پیرزادہ راجہ منصور، راجہ شجاعت، راجہ راشد، چوھدری رخسار ، اظہرالسلام سمیت دیگر اہم شخصیات شامل تھیں ۔

پارٹی میں منتخب ہونے والے لوگوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے پارٹی توانا نہ بن سکی ۔چند ماہ قبل سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹرسلطان محمود تحریک انصاف میں شامل ہوئے تو انہیں آذادکشمیر میں تحریک انصاف کا صدر اور ظفرانور کو چیف آرگنائزر مقررکرکے پارٹی منظم کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا۔

مرکزی قیادت کے اس فیصلےکو تحریک انصاف آذادکشمیر ہی نہیں بلکہ پاکستان میں حقیقی تبدیلی کے لئے جدوجہد کرنے والے ممبران نے اس بنیاد پر تسلیم تھا کہ بیرسٹر سلطان محمود پارٹی منشور کے تحت حقیقی تبدیلی کی جدوجہد کیلئے پرانے اور نظریاتی کارکنوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ۔

وقت گذرنے کیساتھ ساتھ بیرسٹر سلطان محمود پرانی اور نئی تحریک انصاف میں فرق مٹانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔ کیونکہ بیرسٹرسلطان محمود کے ساتھ مستقل چلنے والوں کے درمیان نہ صرف سیاسی تربیت بلکہ سوچ و فکر میں واضح فرق ھے۔

تحریک انصاف کا بیرونی ممالک میں کشمیر چپٹر علحیدہ کرنے کے بعد بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے پارٹی کو دوبارہ منظم کرنے کیلئے دنیا کے مختلف ممالک اور شہروں میں آرگنائزر نامزدکردیئے ۔ اس عمل پر یورپ، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں موجود پرانے نظریاتی کارکنوں کیطرف سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ۔

پارٹی کے پرانے کارکنوں نے بیرسٹر سلطان محمود کے اس فیصلے کو مسترد کر تے ہوئے سپین سے عبدالبصور، اٹلی سے آفتاب خان، یوکے سے ڈاکٹر سفیان اور عاشق حسین سمیت بابر اعوان، عابد نظیر اور انکی ٹیم نے مشترکہ طور پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پارٹی کی قیادت کو ایک ای میل کی ۔

11741693_10206120755650344_1781108275_n

ای میل میں مطالبہ کیا گیا کہ بیرسٹر سلطان کو صدارت کے عہدے سے ہٹایا جائے کیونکہ انہوں نے مشاورت کے بجائے فیصلے مسلط کرنا شروع کر دیے ہیں جس کی وجہ سے نظریاتی کارکن شدید مایوس ہیں ۔

نو

سوشل میڈیا پر بھی تحریک انصاف کے کارکنوں انجنیئر اعجاز، ظفرماگرے، سردارسعید اوردیگرنے فیصلہ مسترد کیا ہے ۔ اس سلسلے میں جب بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا مؤقف لینے کے لیے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ دستیاب نہ ہو سکے تاہم وہ جب چاہیں اپنا مؤقف دے سکتے ہیں ۔

ibcurdu@yahoo.com

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے