الطاف حسین کی ہڑتال ، اصل کہانی کیا ہے ؟

زینب شہزادی

کراچی

۔ ۔ ۔ ۔

 Altaf-Hussain-2

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کرلیا ،لندن سے جاری الطاف حسین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کراچی میں امن کی داعی ہے۔اسی کے کہنے پر آپریشن شروع کیا گیا لیکن اس کا رخ ایم کیو ایم کی طرف کر دیا گیا ۔ الطاف حسین نے بیان میں کہا کہ عصبیت میں اندھے ہوکر ایم کیوایم پر سندھ میں لسانی سیاست کےآغاز کا الزام لگایاجاتاہے لیکن برطانیہ کے 8جنوری انیس سو پینسٹھ کے روزنامہ ”دی ٹائمز“ میں واضح طورپرلکھاہے کہ جنرل ایوب خان کے بیٹے گوہر ایوب خان نے مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کی حمایت کرنے کے جرم میں کراچی میں جشن فتح منانے کے بعد قتل عام کیا جس میں کم ازکم 30 اردوبولنے والوں کو شہید کیاگیا اور انکے گھروں کو آگ لگاکر راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا، جس سے کم ازکم دوسے تین ہزار مہاجربے گھر ہوگئے۔ الطاف حسین نے کہا کہ انہوں نے مہاجروں کو باعزت مقام دلوانے کیلئے زندگی صرف کردی، تمام کاوشوں کے باوجود مہاجروں کی جسمانی اوراقتصادی نسل کشی نہیں رک سکی ، برسوں سے جاری قتل عام میں ہزاروں مہاجر شہید کیے جاچکے، کسی ایک قاتل کوبھی گرفتارنہیں کیاگیا۔ الطا ف حسین کا کہنا تھا کہ ان کے پاس تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کے سواکوئی چارہ نہیں تھا ،الطاف حسین نے کہاان کی موت کے بعد پارٹی کے معاملات رابطہ کمیٹی کے ہاتھ میں ہوں گے، پھر رابطہ کمیٹی کی مرضی ہے تحریک جاری رکھےیا خاتمےکا اعلان کردے،الطاف حسین نےرابطہ کمیٹی کو وصیت کی کہ تحریک کے شہداء کو ہمیشہ یادرکھیں۔

الطاف حسین نے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ مقامی انتظامیہ کی اجازت ملتے ہی بھوک ہڑتال شروع کردیں گے۔لندن کے قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کے لیے ویسے تو کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی تاہم اجازت لینے کے بعد پولیس کچھ ضروری انتظامات کرتی ہے، جس میں پہلے تو وہ اجازت لینے والوں سے جگہ کا تعین کرنے کے سلسلے میں پوچھتی ہے، جبکہ بھوک ہڑتال میں لوگوں کی تعداد وغیرہ کا معلوم کرتی ہے، اور پھر وہ سیکیورٹی دینے لیے وہاں اپنے کانسٹیبل تعینات کرتی ہے۔اسکے علاوہ بھوک ہڑتال کرنے والوں کو طبی سہولت بھی دیتی ہے۔پولیس بھوک ہڑتالی کا حالت خراب ہونے پر کھلانے پلانے کی کوشش کرتی ہے تاہم زبردستی نہیں کرتی۔

پاکستان میں تجزیہ نگار الطاف حسین کے بھوک ہڑتال کے اعلان کو مہاجروں طبقے کی ہمدردیاں سمیٹنے کی ایک سیاسی کوشش قرار دیتے ہیں ۔ مہاجر صرف ایم کیو ایم میں نہیں ، مہاجروں کی ایک مضبوط جماعت مہاجر قومی موومنٹ بھی ہے جس کی قیادت آفاق احمد کے پاس ہے ۔ اس کے علاوہ مہاجر جماعت اسلامی ، جمیعت علمائے پاکستان ،شیعہ علماٗ کونسل ، سنی تحریک اور سپاہ صحابہ میں بھی شامل ہیں ۔ تجزیہ کاروں  کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس ، بھتہ خوری ، ٹارگٹ کلنگ ، صولت مرزا ، منی لانڈرنگ کیس ، بھارت سے رقم کی وصولی اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کی بھارت میں تربیت کے الزامات نے الطاف حسین کو شدید ذہنی دباؤ کا شکار بنا دیا ہے ۔ میڈیا پر بھی ان کی گرفت ڈھیلی پڑتی جا رہی ہے ۔پارٹی کے اندر بھی ان کی گرفت کمزور پڑتی جا رہی ہے اور پارٹی میں ان کی بات کو سنجیدہ نہیں لیا جاتا ۔ ایم کیو ایم کے قائدین سمجھتے ہیں کہ الطاف حسین کی تقاریر کا دفاع کرنا مشکل ہو تا جا رہا ہے اور میڈیا کے سوالات ن کے لیے شرمندگی کا سبب بن رہے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین نے الطاف حسین کی تقاریر کو نہ سمجھ آنے والی سیریز قرار دیا ہے ۔ کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق الطاف حسین جان بوجھ کر رابطہ کمیٹی کے لیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ رابطہ کمیٹی کی  کمزوریوں کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ہیں ۔ وہ اپنے چاہنے والوں میں رابطہ کمیٹی کے خلاف ایک مقدمہ بنا رہے ہیں کہ میں باہر تھا اور رابطہ کمیٹی معاملات کو کنٹرول نہٰں کر سکی ۔

565334-ImranfarooqAFP-1371637825-651-640x480

کراچی میں رینجرز کا آپریشن بھی ایم کیو ایم کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے ۔ ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ آپریشن صرف مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف ہو اور ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن نہ کیا جائے تاہم رینجرز کو مؤقف ہے کہ آپریشن تمام شرپسند عناصر کے خلاف کیا جائے گا ۔ رینجرز نے سنی تحریک کے دفتر پر چھاپہ مار کر کئی افراد کو گرفتار کیا ۔ اس کے لیے سندھ میں کرپشن کر کے عسکریت پسندوں کو پالنے والے عناصر کو گرفتار کیا ۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے عسکریت پسندوں کی گرفتاریوں اور جرم ثابت ہونے پر ایم کیو ایم کے اعلان لا تعلقی سے ایم کیو ایم کے مسلح گروہ بھی ایم کیو ایم کے خلاف ہو گئے ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے