لاہورہائیکورٹ کےفل بنچ نےایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی تقاریر،بیانات،سرگرمیاں اور تصاویرٹیلی کاسٹ اور شائع کرنےسے روک دیا،عدالت نےحکم دیاکہ پیمرا الطاف حسین کی تقاریر نشر اور شائع کرنے سے روکنے کے حکم میں عدالت کی ان ہدایات کو بھی شامل کرے۔
جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی کی سربراہی میں لاہورہائیکورٹ کےفل بنچ نےایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی کےارکان کے خلاف غداری کامقدمہ درج کرنے کےکیس سماعت کی،درخواست گزار عبداللہ ملک وغیرہ کا مؤقف تھاکہ ملک کے خلاف تقریریں کرنےوالوں کےساتھ مذاکرات کرنےوالےبھی اسی طرح کےہیں۔
اس پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نےکہاکہ وزیراعظم یا وفاقی حکومت کاکوئی ذاتی مفاد نہیں،پاکستان اور حکومت مخالف لوگوں سے قانون کےمطابق ڈیل کیاجائے گا،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئےکہ وزیراعظم نے آئین اور قانون کےتحفظ کا حلف اٹھا رکھا ہے۔
عدالت نےآئندہ سماعت پرچیئرمین پیمرا کوبھی طلب کرلیااورہدایت کی کہ الطاف حسین کی شہریت کے حوالے سےتفصیلات بھی آئندہ سماعت پر پیش کی جائیں،کیس کی مزید کارروائی18ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔