مکۃ المکرمۃ : مسجد الحرام میں تیز آندھی ، طوفان اور بارش کی وجہ سے تعمیراتی کام کے لیے نصب کی گئی کرین گر گئی جس کی وجہ سے درجنوں
عازمین حج زخمی اور جاں بحق ہو گئے ۔
واقعہ کی جمعے کو نماز مغرب کے بعد پیش آیا ۔
عرب میڈیا کے مطابق 107 افراد جاں بحق جبکہ 223سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر منظور الحق نے آئی بی سی اردو کے نمائندے کو بتایا ہے کہ واقعے میں ایک پاکستانی عازم حج کے جاں بحق جبکہ 16 کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔جان بحق ہونے والوں میں 25 بنگلہ دیشی شہریوں کی شناخت ہو گئی ہے ۔
حادثہ مسجد الحرام میں توسیعی کام کے دوران پیش آیا ۔
کرین صفا اور مروہ کی پہاڑیوں کے باہر نصب کی گئی تھی جہاں لوگ طواف کے بعد سعی کر تے ہیں ۔
جائے حادثہ کو دو دن پہلے ہی نمازیوں کے لیے کلیئر کیا گیا تھا ۔
۔ کہا جا رہا کہ کرین گرنے کا واقعہ آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے پیش آیا تاہم اس کی سرکاری ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی
مسجد الحرام میں گذشتہ پانچ برس سے توسیعی منصوبے پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے اور اس مقصد کے لیے مسجد کے اطراف میں بڑی بڑی کرینیں نصب ہیں ۔
حادثے کے وقت لاکھوں عازمین حجاج طواف ، سعی ، تلاوت قرآن اور نوافل کی ادائیگی میں مصروف تھے اور کہا جا رہا ہے کہ اس مقام ابراہیم کے عقب میں واقع اس مقام پر پر 30 ہزار سے زائد افراد موجود تھے ۔

اس سال تیس لاکھ عازمین حج فریضہ حج کی تکمیل کے لیے سعودی عرب پہنچیں گے
حادثے کے بعد بھی طواف نہیں رکا اور لبیک الھم لبیک کی صداوں میں رقت طاری ہو گئی ۔
عازمین حج نے رو رو کر جاں بحق ہونے والے عازمین حج کی بخشش اور مغفرت کے لیے دعا شروع کر دی ۔
ماضی میں بھی حج کے موقع پر سعودی عرب میں حادثات پیش آتے رہے ہیں۔
سنہ 2006 میں حج کے دوران منیٰ کے مقام پر رمی جمرات کے دوران بھگدڑ مچنے سے ساڑھے تین سو کے قریب حاجی ہلاک ہوئے تھے۔
سعودی حکومت نے واقعے کے بعد اسپتالوں میں ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا ہے ۔ وزیر داخلہ نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ مسجد الحرام کے اطراف میں واقع سڑکوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے ۔ اسپتال سے زخمیوں کو خون کے عطیات دینے کی اپیل بھی کی گئی ہے ۔
پاکستانی حکومت نے پاکستانی عازمین حج کے لیے ہنگامی کال سنٹر کا قیام عمل میں لایا ہے ۔