پاکستانی حکومت نے آج مولانا مسعود اظہر کے دوبھائیوں مفتی عبدالروف اصغر اور حماد اظہر کو گرفتار کیا ہے . مولانا مسعود اظہر کے والد اللہ بخش بہاولپور کے ایک سرکاری اسکول میں استاد تھے . مولانا مسعود اظہر کے چار بھائی ہیں . سب سے بڑے ابراہیم اظہر ہیں ، دوسرے مفتی عبدالروف اصغر ہیں ، تیسرے نمبر پر مولانا مولانا مسعود اظہر ہیں . چوتھے نمبر پر طلحۃ السیف ہیں جبکہ پانچویں نمبر مولانا حماد اظہر ہیں .
مولانا مسعود اظہر کے چار بچے ہیں سب سے بڑے بیٹے کا نام عبداللہ مسعود ہے جبکہ چھوٹے کا نام حمزہ مسعود ہے . مولانا مسعود اظہر نے ایک شادی کی .
مفتی عبدالروف اصغر مولانا مسعود اظہر کے بعد جیش محمد کے تنظیمی امور سنبھالتے تھے . جیش کے دفاتر کے معاملات ، تنظیمی معاملات کی نگرانی مفتی عبدالروف اصغر کیا کرتے تھے . حماد اظہر کا نام اس سے پہلے سامنے نہیں آیا تاہم جیش کے مالی معاملات وہ دیکھتے تھے .
مولانا مسعود اظہر کے بہاولپور میں دو مراکز ہیں جن میں ایک مسجد عثمان و مدرسہ علی ہیں . تقریبا ایک ایکٹر پر مشتمل اس جگہ میں مدرسہ قائم ہے جہاں بچوں کو صرف حفظ اور تجوید کی تعلیم دی جاتی ہے . مولانا مسعود اظہر کا دوسرا مرکز بہاولپور شہر سے کراچی روڈ پر چار کلو میٹر باہر واقع ہے . 23 ایکٹر اراضی پر مشتمل اس مدرسے میں دس ہزار افراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے .
[pullquote]مسعود اظہر کی گرفتاری کا معاملہ [/pullquote]
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو حراست میں لینے یا نہ لینے سے متعلق فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔
وزارت داخلہ کے اجلاس میں مولانا مسعود اظہر کے بڑے بھائی مفتی عبدالرؤف اصغر اور سب سے چھوٹے بھائی حماد اظہر کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے بھیجے گئے ڈوزیئر میں مسعود اظہر کا نام بھی شامل ہے۔ ذرائع وزارت داخلہ کا بتانا ہے کہ وزارت داخلہ اور سیکیورٹی حکام نے مسعود اظہر کی حراست کا معاملہ وزیراعظم کے سپرد کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کالعدم جیش محمد کے خلاف جاری کریک ڈاون میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے. جیش محمد کے 44 افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں تاہم اور مولانا مسعود اظہر کو تحویل میں لینے یا نہ لینے کا فیصلہ آئندہ 24 گھنٹوں میں کیا جائے گا۔