مہنگائی کا غم پرانا نہیں، بےروزگاری کی پریشانی بھی نئی نہیں، لیکن قابل افسوس بات یہ ہے کہ مانگنے کے نت نئے طریقے بھی آ گئے ہیں جن کے لیے بہت بہانے بھی ڈھونڈ لیے جاتے ہیں ۔ ایسے میں اپنی انا، خودداری اور عزت نفس کی پاسداری کرتی بہتر سالہ آمنہ بی بی ایک مثال ہے جو اسلام آباد میں پولی کلینک کے باہر پہلے فروٹ کی ریڑھی لگاتی تھی تاہم اب کچھ عرصے سے بچوں کے کھانے پینے کا سامان بھی فروخت کرتی ہے . اٹک سے تعلق رکھنے والی آمنہ بی بی کی دوبیٹیاں ہیں . ایک کی شادی ہو چکی ہے تاہم دوسری اپاہج ہے .
آمنہ بی بی کو خدا نے دو بیٹے دیکر بچپن میں ہی چھین لیے . تیسرا اٹھارہ برس تک ساتھ رہا . ایک دن ڈیم میں نہانے گیا اور واپس اس کی لاش ہی آئی . ڈیم میںڈوب کر مر گیا . جوانی میں بیوہ ہوگئی ،،، پہلے کوٹھیوں میں کام کاج کرتی تھی لیکن وہاں لوگوں کے نامناسب سلوک کی وجہ سے کام جاری نہ رکھ سکی. 32 سال پہلے سو روپے ادھار لے کر پھلوں کا ٹھیلہ لگا لیا . محنت میں عزت بھی ہے اور عظمت بھی، آمنہ بی بی کہتی ہیں زندگی میں بہت مشکل وقت بھی آیا لیکن کبھی کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائے۔
چٹان جیسا حوصلہ رکھنے والی آمنہ بی بی کئی بار اپنی کہانی سناتے ہوئے رو پڑی . کہتی ہیں یہ مردوں کا معاشرہ ہے بہت مشکل سے ان حالات میں عزت کے ساتھ گزارا کیا۔
آمنہ کا شکوہ ہے ایک دوسرے کی مدد کرنے کا احساس ہمارے معاشرے سے ختم ہو گیا ہے. وہ روز میلوں کا سفر پیدل طے کر کے رزق حلال کے لیے نکلتی ہیں . کہتی ہیں کہ اگر ایک دوسرے کی بےلوث اور بےغرض مدد کر دی جائے تو شاید زندگی آسان ہو جائے۔ یہ مدد مالی امداد کی صورت میں بھلے نہ ہو لیکن اخلاقی طور پر دوسرے کی عزت نفس کا خیال رکھ کر، برے رویوں کے بجائے مثبت رویہ رکھ کر، دوسروں کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کر کے بھی کی جا سکتی ہے.
بڑھتی مہنگائی نے آمنہ بی بی کو بھی پریشان کر دیا ہے، کہتی ہیں اس قدر مہنگائی ہے کہ منڈی سے مہنگا سودا ملتا ہے وہاں بھی بحث کرنا پڑتی ہے اور جب بیچنے لگتے ہیں تب گاہکوں کی باتیں بھی سننا پڑتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں حکومت کو عوام کی زندگی تنگ نہیں کرنی چاہیے، غریب کے لیے گزارا کرنا روزبروز مشکل ہو رہا ہے۔
آمنہ بی بی کہتی ہیں زندگی میں جدوجہد کرنا پڑتی ہے اللہ سے آسانیوں کے لیے دعاگو ہوں لیکن قسمت پر شکوہ کناں نہیں۔ حالات ضرور بدلیں گے۔ اس عمر میں ایسی محنت اور جذبہ قابل تعریف ہے۔ اور یقیناً ایسی خواتین مشعل راہ ہیں جو مشکل حالات کو عزم و ہمت سے شکست دی رہی ہیں.