اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں اراکین اسمبلی کابینہ میں غیر منتخب لوگوں کی شمولیت پر وزیراعظم کے سامنے پھٹ پڑے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس قومی اسمبلی میں ہوا جس میں سابق وزیر خزانہ اسد عمر، سابق وزیر صحت عامر کیانی اور وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری شریک نہیں ہوئے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ میں غیر منتخب لوگوں کی شمولیت پر اراکین نے وزیراعظم سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے غیر منتخب لوگ آگئے ہیں، حکومتی پالیسیوں میں عوام کے نمائندوں کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا، پارلیمنٹ میں اہل لوگ موجود ہیں اس لیے غیر منتخب لوگوں کو مسلط کرنا ناقابل قبول ہے، اس سے اپوزیشن کو خود تنقید کا موقع دیا جارہا ہے۔
اراکین اسمبلی کی شکایات پر وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لیتا ہوں، آپ کے تحفظات اپنی جگہ ٹھیک ہیں لیکن کچھ سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
اسد عمر آج بھی میرا رائٹ ہینڈ ہے: وزیراعظم
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی تعریف کی گئی اور وزیراعظم نے کہا کہ اسد عمر کو تبدیل کرنا بھی سخت فیصلہ تھا، اسد عمر آج بھی میرا رائٹ ہینڈ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے اراکین اسمبلی کو اجلاس ختم ہوتے ہی حلقوں میں جانے اور رمضان پیکیج پر عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر رمضان پیکیج پر عملدرآمد کرائیں، رمضان پیکیج کے حوالے سے شکایات آرہی ہیں، 2 ارب کا رمضان پیکیج دیا اور یوٹیلٹی اسٹورز سے چیزیں غائب ہیں، پیکیج میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کا کہناہے کہ اراکین قومی اسمبلی نے نیا بلدیاتی نظام لانے پر وزیراعظم کی تعریف کی اور اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پنجاب کا بلدیاتی نظام اچھا ہے، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔