پاکستان نے ورلڈکپ میں اب تک ناقابل شکست نیوزی لینڈ کو ڈھیر کر دیا

برمنگھم: آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کے 33ویں میچ میں پاکستان نے اب تک ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی۔

برمنگھم کے ایجبیسٹن گراؤنڈ میں کھیلے جارہے میچ میں کیوی کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو مارٹن گپٹل اور کولن منرو نے اننگز کا آغاز کیا۔

میچ کے دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر مارٹن گپٹل محمد عامر کا شکار بن گئے، وہ صرف 5 رنز بناسکے۔

نیوزی لینڈ کا مجموعی اسکور 24 تک پہنچا تو کولن منرو بھی 12 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر سلپ پر کھڑے حارث سہیل کو کیچ دے بیٹھے۔

شاہین شاہ آفریدی نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا اور مزید دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، روس ٹیلر 3 اور ٹام لیتھم ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔

صرف 83 کے مجموعی اسکور پر 5 وکٹیں گنوانے کے بعد نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر جیمز نیشم اور کولن ڈی گرینڈہوم کے درمیان چھٹی وکٹ پر 132 رنز کی شاندار شراکت داری قائم ہوئی۔ دونوں نے ٹیم کا اسکور 215 رنز تک پہنچاکر بیٹنگ لائن کی لاج رکھی۔

اس موقع پر کولن ڈی گرینڈ ہوم 64 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔ یوں نیوزی لینڈ نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 237 رنز بنائے۔ نیشم 97 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 3 جبکہ محمد عامر اور شاداب خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ فاسٹ بولر وہاب ریاض ایک بار پھر مہنگے ثابت ہوئے، انہوں نے 10 اوورز میں 55 رنز دیے اور کوئی وکٹ نہ لے سکے۔ محمد عامر اس میچ میں سب سے زیادہ 67 رنز دینے والے بولر تھے۔

شاہین شاہ آفریدی اپنی شاندار بولنگ کی بدولت مینز کرکٹ ورلڈکپ میں بہترین بولنگ کرنے والے تیسرے ٹین ایجر بن گئے ہیں۔

[pullquote]پاکستانی اننگز:[/pullquote]

پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز امام الحق اور فخر زمان نے کیا لیکن پاکستانی اوپنرز ٹیم کو اچھا آغاز فراہم نہ کر سکے اور دونوں کھلاڑی 44 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ محمد حفیظ بھی 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

تین کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد بابراعظم اور حارث سہیل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔

بابراعظم نے ورلڈ کپ میں پاکستان کی جانب سے پہلی سنچری اسکور کی جب کہ حارث سہیل نے ایک بار پھر شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی۔

حارث سہیل 49 ویں اوور میں 68 رنز بنا کر مارٹن گپٹل کی شاندار تھرو پر رن آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان نے نیوزی لینڈ کی جانب سے دیا گیا 238 رنز کا ہدف آخری اوور میں پورا کیا۔

پاکستان کے حق میں 1992 ورلڈکپ کی ایک اور مماثلت سامنے آگئی

سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے گرین شرٹس کی جیت ضروری ہے اور اگر کیوی ٹیم میچ جیت گئی تو وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائےگی۔

ورلڈکپ کپ کی تاریخ میں نیوزی لینڈ کیخلاف پاکستان کا پلڑا بھاری ہے، دونوں ٹیمیں اب تک ورلڈکپ میں 8 بار مدمقابل آچکی ہیں جن میں سے پاکستان نے 6 اور نیوزی لینڈ نے صرف دو میچز جیتے ہیں۔

[pullquote]پاکستان کیسے سیمی فائنل میں پہنچے گا؟[/pullquote]

1- پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے بقیہ تینوں میچز لازمی جیتنے ہوں گے ، اگر پاکستان تینوں میچز جیتا تو انگلینڈ کی ایک شکست کا بھی فائدہ پاکستان کو ہوجائے گا۔

2- اگر پاکستان ٹیم تین میچز میں سے دو میچ میں کامیابی حاصل کرتی ہے تو پاکستان کو انگلینڈ کے آئندہ دونوں میچز میں شکست کا انتظار کرنا ہوگا۔

3- اس کے علاوہ اگر پاکستان 2 میچز جیت لیتا ہے اور انگلینڈ اپنے دونوں میچز ہار جاتا ہے تو پاکستان کو بنگلادیش کی 2 شکست کا بھی انتظار کرنا ہوگا، اگر بنگلادیش ایک میچ جیت گیا تو سیمی فائنل کی دوڑ کا فیصلہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔ موجودہ صورتحال میں رن ریٹ کے اعتبار سے بنگلادیش کو پاکستان پر سبقت حاصل ہے۔

پاکستان نے نیوزی لینڈ کے بعد بنگلادیش اور افغانستان سے مقابلہ کرنا ہے جبکہ انگلینڈ کے اگلے دو میچز مضبوط حریفوں بھارت اور نیوزی لینڈ سے ہیں۔

اسی طرح بنگلادیش کے اگلے میچز بھارت اور پاکستان سے ہیں۔

پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالی جائے تو پاکستان ٹیم نے اب تک 6 میچز کھیلے ہیں ، 2 میں کامیابی، 3 میں شکست اور ایک میچ بارش کی نذر ہو نے کی وجہ سے 5 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔

جبکہ نیوزی لینڈ اب تک ٹورنامنٹ میں ناقابلِ شکست ہے،کیویز ٹیم نے 6 میچز میں سے 5 میں کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گیا تھا۔

پوائنٹس ٹیبل پر نیوزی لینڈ 11 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر مو جود ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے