سوشل میڈیا پر ایک خاتون وکیل کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں حلف لینے والے جج نے خاتون کا بچہ گود میں اٹھایا ہوا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر موجود اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکا کی ٹینیسی کورٹ آف اپیل کے جج رچرڈز ڈنکنز نے ٹینیسی بار کی وکیل جولیانا لامر ٹینیسی سے حلف لیتے ہوئے انہی کے ایک سالہ بیٹے کو بھی گود میں لیا ہوا ہے۔
یہ ویڈیو جولیا لامر کے لاء اسکول کی ایک ساتھی سارہ مارٹن نے آن لائن شیئر کی جس کے بعد اب اس کا دنیا بھر میں چرچا ہے۔
جولیانا لامر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جج ڈنکنز دیکھ رہے تھے کہ حلف برداری کی تقریب میں، میں اپنے ایک سالہ بیٹے کو گود میں تھامے ہوئے تھی اور میں چاہتی تھی کہ اس موقع پر یہ بھی میرے ساتھ ہو۔
خاتون وکیل جولیانا لامر نے بتایا کہ میرے بچے کو گود میں تھامنے کی ذمہ داری جج ڈنکنز نے لے لی اور انہوں نےحلف لیتے وقت میرے بچے کو اپنی گود میں تھام لیا۔
نوجوان وکیل جولیانا لامر بیلمونٹ یونیورسٹی کالج آف لاء میں قانون کی تعلیم حاصل کرتے وقت جج ڈنکنزکی سرپرستی میں ایک کلرک کی حیثیت سے کام بھی کرتی تھیں۔
جولیانا لامر نے پچھلے سال بیکہم کو جنم دیا تھا اور اس وقت یونیورسٹی میں ان کا تیسرا سال تھا۔
جولیانا لامر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر چند تصاویر کے ساتھ ایک کیپشن میں اپنے سرپرست جج، شوہر اور دیگر لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جج ڈنکنز کے اس عمل کو صارفین کی جانب سے خوب سراہا گیا اور سب نے ان کی تعریفیں کیں۔